پاکستانی لڑکی سیما حیدر ک (فائل فوٹو)
پاکستان سے ہندوستان آئی سیما حیدر سے متعلق اب تک کئی جانکاریاں سامنے آچکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، پاکستانی خاتون سیما حیدر نے یوپی اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ میں انکشاف کیا کہ اس نے کبھی بھی اپنی پہچان سیما حیدر نام سے سوشل میڈیا پر اجاگر نہیں کی تھی۔ ذرائع کے مطابق، سیما حیدر نے بتایا کہ وہ جب بھی پب جی گیم کھیلتی تھی تو اس نے الگ نام سے اپنی آئی ڈی بنائی ہوئی تھی تاکہ اس کی پہچان اجاگر نہ ہوسکے۔ آئیے اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سیما حیدر کس نام سے پب جی کھیلتی تھی۔ سیما کا پب جی نام مریم خان تھا۔ کیونکہ سیما نے دعویٰ کیا کہ اسے ڈر تھا کہ پاکستان میں اس طرح سے پہچان ہوجانے کے بعد اس کے ساتھ برا برتاؤ ہوسکتا ہے۔
سیما حیدر نے بتایا کہ اس کے کچھ جانکار نے مشورہ دیا تھا کہ وہ مریم خان نام سے ہی اپنی آئی ڈی کا استعمال کرے۔ یوپی اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ میں سیما حیدر نے بتایا کہ وہ رات 9 بجے کے بعد دیر رات تک پب جی گیم کھیلا کرتی تھی، جس کے بعد پب جی کھیلنے کے دوران ہی اس کی ملاقات ایک دن سچن سے ہوگئی۔ حالانکہ ابتدائی دنوں میں سچن بھی مریم خان نام کی آئی سے متاثرہوا تھا۔ اس کے بعد ان دونوں نے مل کر پب جی گیم میں پارٹنرشپ کی اور اس کے بعد اس کھیل کو کھیلتے کھیلتے دونوں کے درمیان دوستی ہوگئی اور یہ دوستی کب پیار میں بدل گئی، دونوں کو ہی نہیں پتہ چلا۔
پاکستانی جاسوس ہونے کے نہیں ملے اب تک ثبوت
حالانکہ اس کے علاوہ بھی جانچ ایجنسیاں دوسرے نام کی آئی ڈی کو بھی چیک کر رہی ہیں تاکہ جانچ آگے بڑھ سکے۔ وہیں سیما حیدر کے خلاف اب تک جاسوسی کے ثبوت نہیں ملنے کی جانکاری یوپی پولیس بھلے ہی دے رہی ہو، لیکن جانچ کا دائرہ ابھی بھی سیما اور سچن کے ارد گرد بنا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ یوپی اے ٹی ایس کی جانچ تقریباً پوری ہوچکی ہے۔ حالانکہ ابھی سیما حیدر کو کلین چٹ نہیں دیا گیا ہے۔ وہیں یوپی اے ٹی ایس نے اپنی رپورٹ یوپی کے محکمہ داخلہ کو سونپ دیا ہے۔
پب جی کھیلتے کھیلتے سیما-سچن میں ہوا پیار؟
پاکستان کی سیما حیدراورنوئیڈا کے سچن مینا ایک دوسرے سے پب جی گیم کھیلتے کھیلتے ملے تھے۔ دونوں کی بات چیت شروع ہوئی اور پیار میں بدل گئی۔ سچن کے ساتھ رہنے کے لئے سیما حیدرپاکستان سے بھاگ کرنیپال کے راستے نوئیڈا پہنچ گئی۔ وہ اپنے ساتھ چاروں بچوں کو بھی لے آئی۔ پاکستانی خاتون کے بغیر ویزا کے ہندوستان میں گھسنے کی خبر ملتے ہی سیکورٹی ایجنسیاں الرٹ ہوگئیں۔