Bharat Express

قومی

قریب 51انچ کی رام للا کی مورتی گزشتہ ہفتے رام مندر کے مقدس مقام میں رکھی گئی تھی۔ بھگوان رام کی تین مورتیاں بنائی گئی تھیں، جن میں سے میسور میں مقیم ارون یوگیراج کا مجسمہ پران پرتشٹھا کی تقریب کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ باقی دو مورتیوں کا کیا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک آپ کو رام مندر کا درشن کرا رہا ہے ۔ رام للا تقریباً 500 سال بعد مندر میں موجود ہوں گے۔ ایسے میں ان کے اس مقام کو رنگ برنگے پھولوں اور روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔

کنگنا رناوت نے کہا کہ ہمارے پاس اس دن کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ 22 تاریخ کو سب کو رامے بن جانا چاہئے۔

کانگریس صدر نے کہا، "یہاں کے وزیر اعلی بھول جاتے ہیں کہ وہ خود متعدد گھوٹالوں کے ملزم ہیں، ان کے خلاف کئی دفعہ کے تحت کیس درج ہیں۔ راہل گاندھی نے ٹھیک کہا کہ آسام کے سی ایم ملک کے سب سے کرپٹ وزیر اعلیٰ ہیں۔

کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی ان دنوں اپنی 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' پر ہیں۔ وہ شمال مشرقی ہندوستان سے مغربی ہندوستان کے لئے روانہ ہوئے ہیں۔ آسام میں انہوں نے بی جے پی حکومت پر حملہ کیا۔

مہاتما گاندھی بار بار رام راج کی بات کرتے تھے جس کا مطلب سب کے ساتھ برابری تھا۔70 فیصد بھارت میں ہندو ہیں ،کیا وہ خطرے میں ہیں ۔کیا 30 فیصد دیگر مذاہب والوں سے ان کو خطرہ ہے؟ مگر لوگوں کے ذہن میں یہ بٹھایا گیا  کہ ہندو خطرے میں ہے۔ میں ان 25 فیصد میں سے ہوں ،مجھے کبھی خطرہ نہیں لگتا۔

ایکناتھ شندے کی بغاوت کے بعد جون 2022 میں شیو سینا میں پھوٹ پڑنے کے بعد، دونوں گروپوں نے اسمبلی اسپیکر کو درخواستیں دی تھیں جس میں ایک دوسرے کے ایم ایل اے کو انحراف مخالف قانون کے تحت نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ایودھیا میں اس جگہ پر ایک عظیم الشان رام مندر تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں 1992 میں اس کے انہدام سے قبل متنازعہ ڈھانچہ کھڑا تھا۔ 16ویں صدی کا متنازعہ ڈھانچہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان صدیوں پرانے تنازعہ کا مرکز تھا۔ ہندوؤں کا ماننا ہے کہ یہ جگہ بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے۔

ناگون پہنچنے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پی ایم مودی اور آسام کے وزیر اعلیٰ پر سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، "یہاں سے 2-3 کلومیٹر، 20-25 بی جے پی کارکن ہماری بس کے سامنے لاٹھیاں لے کر آئے اور جب میں بس سے باہر آیا تو وہ بھاگ گئے۔

اے آئی سی سی کی میڈیا کوآرڈینیٹر مہیما سنگھ نے کہا، ’’میں اور کئی  دیگرعہدیدار کار میں بیٹھے ہوئے تھے جب اس پر بی جے پی کارکنوں نے حملہ کیا اور بھارت جوڑو کے اسٹیکرز کو ہٹا دیا۔ اس کے بعد انہوں نے بی جے پی کا جھنڈا لہرایا۔ میڈیا والے اس سارے واقعے کو ریکارڈ کر رہے تھے۔ ہماری (کانگریس) سوشل میڈیا ٹیم پر حملہ کیا گیا۔