Bharat Express

قومی

ایودھیا کی حفاظتی انتظامات کو ریڈ اور یلو زون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یوپی پولیس کی بات کریں تو یوپی پولیس نے یہاں 3 ڈی آئی جی تعینات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ 17 آئی پی ایس، 100 پی پی ایس سطح کے افسران، 325 انسپکٹرز، 800 سب انسپکٹر اور 1000 سے زائد کانسٹیبلوں کو سیکورٹی کے نظام کو مضبوط رکھنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

بھجن 'او بھارت کے رام، وراجو اپنے دھام' لوگوں میں کافی پسند کیا جا رہا ہے۔ گانے کے بول اور اس کے ویژول بھی کافی خوبصورت ہیں۔ شنکر مہادیون، کیلاش کھیر، شان اور آکرتی ککڑ کی آوازوں نے اس گانے میں رونق بڑھا دی ہے۔

ایکناتھ شندے کی بغاوت کے بعد جون 2022 میں شیو سینا میں پھوٹ پڑنے کے بعد دونوں دھڑوں نے اسمبلی اسپیکر کو درخواستیں دی تھیں۔ جس میں ایک دوسرے کے ایم ایل اے کو انحراف مخالف قانون کے تحت نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

روسی ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ روس کا ایک رجسٹرڈ طیارہ جس میں چھ افراد سوار تھے، ہفتے کی شام افغانستان میں ریڈار اسکرینوں سے غائب ہو گیا۔

اب وزارت صحت کے ذرائع نے واضح کیا ہے کہ 22 جنوری کو ان اسپتالوں میں او پی ڈی بند نہیں رہے گی۔ ہسپتال روزانہ شیڈول کے مطابق کام کریں گے۔

گزشتہ چند دنوں میں عسکریت پسندوں نے حملہ کر کے سات افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ ان حملوں میں منی پور پولیس کے دو کمانڈوز، چار مقامی اور ایک گاؤں کے دفاعی رضاکار مارے گئے۔

بھاگوت نے لکھا، 'مذہبی نقطہ نظر سے  شری رام سماج کی اکثریتی سماج کے قابل عبادت دیوتا ہیں۔ اور شری رام چندر کی زندگی آج بھی پورے معاشرے کے ذریعہ قبول کردہ طرز عمل ایک آئیڈیل ہے۔

رام مندر کی پران پرتشٹھا سے پہلے پی ایم مودی ان تمام مندروں کا دورہ کر رہے ہیں جن کا براہ راست بھگوان رام سے تعلق ہے۔ وہ کل یعنی 20 جنوری کو تمل ناڈو کے تروچیراپلی میں شری رنگناتھ سوامی مندر گئے تھے۔

پچھلے کچھ دنوں سے ریاست میں عسکریت پسندوں کی وجہ سے فسادات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاست کے وزیر تعلیم بسنت کمار سنگھ نے ہفتہ کے روز کہا کہ حکومت عسکریت پسندوں کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو ایک بار پھر رام مندر کی پران پرتشٹھا پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہی بابری مسجد، جہاں مسلمان 500 سال سے نماز پڑھتے تھے، انتہائی منظم طریقے سے مسلمانوں سے چھین لی گئی۔