Bharat Express

قومی

تحریک عدم اعتماد پر منگل سے ایوان میں زبردست بحث جاری ہے۔ بدھ کو راہل گاندھی نے کانگریس کی طرف سے بحث میں حصہ لیا۔ انہوں نے منی پور تشدد کو لے کر مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے یہاں تک کہہ دیا کہ منی پور میں ہندوستان کا قتل ہوا

ہریانہ کے نوح تشدد میں پولیس کی طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوملزمین کا پولیس نے انکاونٹرکیا ہے۔ دونوں ملزمین کے پیرمیں گولی لگی ہے۔ انہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

No Confidence Motion: سال 2019 کے عام انتخابات میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی روایتی سیٹ امیٹھی سے الیکشن ہراچکی اسمرتی ایرانی پارلیمنٹ میں بھی راہل گاندھی کو اڈانی کے موضوع پر گھیرتے ہوئے نظرآئیں۔

No Confidence Motion Debate: وزیراعظم نریندر مودی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی تجویز پر لوک سبھا میں بحث ہوئی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں جواب دیا۔ اس سے پہلے تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران منی پور تشدد سے متعلق برسراقتدار جماعت اوراپوزیشن کے درمیان ایوان میں حملہ اور جوابی حملہ دیکھنے کو ملا۔

حکومت کی طرف سے راج ناتھ سنگھ نے بدھ (9 اگست) کو لوک سبھا میں کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور معاملے پر جواب دیا ہے۔ جمعرات کو پی ایم مودی اس تجویز پر بحث کا جواب دیں گے۔

لوک سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے اور معاشرے کے لیے باعث شرم ہے۔ لیکن یہ ویڈیو (منی پور وائرل ویڈیو) پارلیمنٹ کے اس اجلاس کے آغاز سے پہلے کیوں آیا؟

جیسے ہی وزیر خزانہ نے اپنی بات ختم کی اور پرانی پنشن بحال کرنے سے انکار کیا تو ایس پی کیمپ نے حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی اور غصے میں اسمبلی سے باہر چلے گئے۔

معمر خاتون کی صحت ٹھیک نہیں بتائی جا رہی ہے، ایسے میں ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ان کے علاج کے لیے 50 ہزار کا چیک حوالے کیا۔ اس کے علاوہ مالی مدد کے طور پر 11 ہزار روپے بھی دیے گئے۔

منی پور تشدد پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ  نے کہا کہ میں میتی اور کوکی دونوں برادریوں سے بات چیت میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں، تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے... میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ریاست میں امن لائیں گے۔ اس مسئلہ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔

اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ہمارے ملک کی پارلیمانی تاریخ میں آج تک 'بھارت ماتا کے قتل' کی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی اس معاملے پر میز تھپ تھپائی گئی۔