ساکشی ملک
Wrestlers Protest: ریسلرز نے انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جاری احتجاج سے پیچھے ہٹنے کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ پہلوان ساکشی ملک اور ستیہ ورت کادیان نے پیر (5 جون) کو فیس بک لائیو میں کہا کہ ہماری لڑائی برج بھوشن کے خلاف ہے، حکومت سے نہیں۔ ہم شروع سے یہی کہتے آئے ہیں۔
اولمپک میڈلسٹ ریسلر ساکشی ملک نے کہا کہ انصاف ملنے تک لڑتے رہیں گے۔ حمایت کرنے والوں سے کہوں گی کہ ایسی حمایت برقرار رکھیں، جعلی خبروں پر توجہ نہ دیں۔ ہماری تحریک جاری ہے۔ تھوڑا سا ہولڈ کیا گیا ہے کیونکہ ہم منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ جو جھوٹی خبریں چل رہی تھیں ہم آج سارا دن ذہنی طور پر پریشان رہے۔ سارا دن صفائی دینے میں گزر گیا۔
“ملازمت تو حکومت کی ہے”
ساکشی ملک کے شوہر اور پہلوان ستیہ ورت کادیان نے کہا کہ ہماری لڑائی برج بھوشن سے ہے۔ ریسلنگ فیڈریشن کے صدر کے خلاف۔ ہماری ریسلنگ کو صاف کرنے کی لڑائی ہے۔ ملازمت حکومت کی ہے ہماری لڑائی حکومت سے نہیں۔ ہم نے سوچا کہ سرکاری کام بھی نہیں رکنا چاہیے تو اس کو اتنا منفی کیوں دکھایا گیا، ہم نہیں جانتے۔
’’نہ کوئی پیچھے ہٹا ہے اور نہ ہی ہٹے گا‘‘
قبل ازیں پیر کے روز خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے پہلوان ساکشی ملک کے بارے میں بتایا تھا کہ انہوں نے ہندوستانی ریلوے میں اپنی ملازمت دوبارہ جوائن کر لی ہے۔ اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد یہ دعویٰ کیا گیا کہ ساکشی ملک نے پہلوانوں کے احتجاج سے خود کو دور کر لیا ہے۔ اس کے بعد ساکشی نے ٹویٹ کیا تھا کہ یہ خبر بالکل غلط ہے۔ انصاف کی جنگ میں ہم میں سے کوئی پیچھے نہیں ہٹا اور نہ ہٹے گا۔
ساکشی کے ساتھ ساتھ پہلوان بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ نے بھی تحریک سے دستبرداری کی خبروں کو مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ انصاف کی فراہمی تک لڑائی جاری رہے گی۔ تحریک واپس لینے کی خبریں محض افواہ ہیں۔ یہ خبریں ہمیں نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی جا رہی ہیں۔ پہلوان برج بھوشن سنگھ کی جنسی ہراسانی کے الزام میں گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پہلوان پیر کو اپنی ریلوے کی ملازمتوں پر واپس آگئے۔
-بھارت ایکسپریس