بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار۔ (فائل فوٹو)
Opposition Parties Meeting: آئندہ لوک سبھا الیکشن سے متعلق بہار کی راجدھانی پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کی ایک اہم میٹنگ ہو رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لوک سبھا الیکشن 2024 میں اپوزیشن جماعتوں کو ایک ساتھ لے کر چلنے کی ذمہ داری نتیش کمار کو سونپنے پر رضا مندی بن گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نتیش کمار کو اپوزیشن اتحاد کا کنوینر بنایا جائے گا۔
نتیش کمار 8 بار ریاست کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں اور ان کے پاس این ڈی اے کے ساتھ اتحاد میں رہنے کا بھی بڑا تجربہ ہے۔ وہ مرکزی حکومت میں وزیرریل بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ سبھی اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تال میل اور غیرقابل تردید چہرہ ہیں، جن پر تنازعہ اور بدعنوانی کے کوئی الزام نہیں ہیں۔
#WATCH | Leaders of more than 15 opposition parties attend the meeting in Bihar’s Patna
The meeting is underway to chalk out a joint strategy to take on BJP in next year’s Lok Sabha elections pic.twitter.com/A2VfEUboIE
— ANI (@ANI) June 23, 2023
کانگریس کا ساتھ منظور نہیں!
ایک طرف جہاں اپوزیشن سیاسی جماعتیں پٹنہ میں جمع ہوکر اپوزیشن اتحاد کی بات کر رہے ہیں تو وہیں یہ ڈھانچہ ٹوٹتا ہوا نظرآرہا ہے۔ تلنگانہ کی بی آرایس کے لیڈر ٹی راما راؤ نے اسی درمیان میڈیا سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار اچھے لیڈر ہیں، لیکن ہم کانگریس کے ساتھ ایک اسٹیج شیئر کرنے میں مطمئن نہیں ہیں، جس میٹنگ میں کانگریس موجود ہے، ہم اس میٹنگ کو قبول نہیں کرسکتے ہیں۔ جس میٹنگ میں کانگریس ہے، ہم وہں پرنہیں رہ سکتے ہیں۔
ٹی آر راما راؤ نے کہا کہ کانگریس نے ملک میں 50 سالوں تک اقتدار کیا اور ملک کی کیا حالت ہے، اس کے لئے وہ بھی ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ کسی طرح بھی نہیں جاسکتے ہیں۔ بی آرایس نے کہا کہ کانگریس کے بغیر کوئی تیسرا محاذ بنتا ہے تو ہم اس میں حصہ لیں گے، لیکن کانگریس کا ساتھ منظور نہیں ہے۔
اروند کیجریوال بھی دے چکے ہیں الٹی میٹم
پٹنہ میں ہو رہی اس میٹنگ میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی موجود ہیں۔ ان کے ساتھ پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان سمیت دیگر لیڈران بھی وجود ہیں۔ اس میٹنگ میں شامل ہونے سے پہلے اروند کیجریوال نے خط لکھ کر موجودہ حکومت کو ایک ملٹی میٹم دیا تھا۔ اس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس میٹنگ میں تبھی شامل ہوں گے، جب ان کو اس بات کا یقین ہوجائے کہ کانگریس دہلی میں مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے آرڈیننس کو منسوخ کرنے میں اس کی مدد کرے گی۔ ان کی اس شرط پر جمعہ (23 جون) کو دہلی میں پٹنہ نکلنے سے پہلے کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے اپنا ردعمل ظاہرکیا تھا۔ اس میں ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ آرڈیننس ایوان میں آئے گا اورایوان کی باتیں ایوان میں کی جاتی ہیں۔ ہم اس معاملے پر ایوان میں اپنا ردعمل دیں گے، وہ (اروند کیجریوال) باہر اس کی اتنی تشہیر کیوں کر رہے ہیں؟
بھارت ایکسپریس۔