اپوزیشن انڈیا الائنس نے لوک سبھا اسپیکر کے لئے امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لوک سبھا اسپیکرکے لئے انڈیا الائنس اورحکومت میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اپوزیشن بھی اسپیکرعہدے کے لئے اپنا امیدوار اتارے گی۔ کانگریس لیڈرکے سی وینو گوپال نے وزیردفاع راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اورڈپٹی اسپیکرعہدے کا مطالبہ کیا۔ تاہم حکومت اوراپوزیشن میں بات نہیں بن سکی اوراب اپوزیشن نے سینئررکن پارلیمنٹ کے سریش کوامیدواربنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز بھی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت ہوئی تھی، لیکن اتفاق رائے نہیں ہونے کی وجہ سے اپوزیشن نے اپنا امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میٹنگ میں موجود ڈی ایم کے لیڈر ٹی آربالو بھی لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لئے این ڈی اے امیدوار کی حمایت کرنے سے انکار کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ کے دفتر سے باہرآگئے۔
اس سے قبل، کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی نے منگل کے روز کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دیئے جانے کی روایت رہی ہے اور اگر مودی حکومت اس روایت پر عمل کرتی تو پورا اپوزیشن ایوان کے اسپیکر کے الیکشن میں حکومت کی حمایت کرے گی۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ راجناتھ سنگھ کا کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے کو فون آیا تھا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمارے اسپیکرکو سپورٹ کریں۔ اس پر کھڑگے جی نے کہا کہ ہم حمایت کریں گے، لیکن ڈپٹی اسپیکراپوزیشن کا ہونا چاہئے۔ راجناتھ سنگھ نے کل شام کوکہا تھا کہ کال دوبارہ کریں گے۔ نریندرمودی جی کوئی تعمیری تعاون نہیں چاہتے۔ وہ کہتے کچھ اورہیں اور کرتے کچھ اور ہیں۔ ان کا یہ بدلنا پڑے گا۔
18ویں لوک سبھا کے پہلے سیشن کی شروعات 24 جون کو ہوئی تھی۔ 3 جولائی تک چلنے والے اس سیشن کے دوسرے دن یعنی آج بھی نئے اراکین پارلیمنٹ کو حلف دلایا جائے گا۔ سیشن کے پہلے دن 262 اراکین پارلیمنٹ نے حلف لیا۔ آج دوپہر 3 سے 4 بجے کے درمیان راہل گاندھی، اکھلیش یادو اور ڈمپل یادو سمیت 270 اراکین پارلیمنٹ لوک سبھا کی رکنیت کا حلف لیں گے۔ اس سے پہلے پیر کے روز وزیراعظم نریندر مودی حلف لیا تھا۔ وہیں آج، لوک سبھا کے اسپیکر کے الیکشن کے لئے نام طے کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔