ٹرین جائے حادثہ پر پہنچے مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو۔ (Image Source: PTI)
Odisha Train Accident: اوڈیشہ کے بالاسور میں دردناک ٹرین حادثہ نے پورے ملک کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں مرکزی وزیر ریل کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ وہیں وزیرریل اشونی ویشنو نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حادثہ انٹرلاکنگ میں تبدیلی کے سبب ہوا ہے، جس کے بعد کانگریس لیڈر سنجے نروپم نے ٹوئٹ کرکے وزیر ریل کے دعوے پر سوال کھڑے کئے ہیں۔
کانگریس لیڈر سنجے نروپم نے ٹوئٹ کرکے لکھا۔ ”وزیرموصوف کہہ رہے ہیں، روٹ کاز کا پتہ چل گیا ہے۔ کمشنر، ریلوے سیفٹی نے جانچ پوری کرلی ہے۔ (اتنی جلدی؟) مان لیا۔ تب یا تو رپورٹ عوامی کریں یا روٹ کاز بتا دیں۔ ہوا میں چھلے نہ اڑائیں کیونکہ یہ ایک قومی سانحہ ہے۔”
मंत्री जी कह रहे हैं,रूट कॉज पता चल गया है।
कमिश्नर,रेलवे सेफ़्टी ने जाँच पूरी कर ली है।(इतनी जल्दी?)
मान लिया।
तब या तो रिपोर्ट सार्वजनिक करें या रूट कॉज बता दें।
हवा में छल्ले ना उड़ाएँ।
क्योंकि यह एक राष्ट्रीय त्रासदी हैं।#BalasoreTrainAccident
pic.twitter.com/AhTODzpsBW— Sanjay Nirupam (@sanjaynirupam) June 4, 2023
اشونی ویشنو نے کہی تھی یہ بات
بالاسور ٹرین حادثے کے بعد وزیرریل اشونی ویشنو نے کہا کہ حادثہ کے اصل وجوہات کا پتہ چل گیا ہے۔ یہ حادثہ انٹرلاکنگ میں تبدیلی کے سبب ہوا ہے۔ حادثہ میں ذمہ دار لوگوں کی پہچان بھی کرلی گئی ہے اور جانچ رپورٹ جلد سامنے آجائے گی، جس کے بعد کانگریس لیڈرسنجے نروپم نے وزیرریل کی تنقید کی ہے۔
ساتھ ہی مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے اس بیان کا بھی جواب دیتے ہوئے کہا کہ جس میں انہوں نے کوچ (حفاظتی آلات) کا ذکرکیا تھا۔ اشونی ویشنو نے کہا کہ ممتا جی نے جو کوچ سے متعلق کہا وہ صحیح نہیں ہے۔ حادثے کا کوچ سے کسی طرح کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
#WATCH | PM Modi visited the accident site and met patients at Baleswar District Hospital yesterday and has given instructions according to which the work is being done. Restoration work is underway. Out of the two main lines, track laying work has been done on one of them and is… pic.twitter.com/ICkscnV8rM
— ANI (@ANI) June 4, 2023
ملیکا ارجن کھڑگے نے بھی کی حکومت کی تنقید
اس کے ساتھ ہی کانگریس کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے بھی حکومت پرسخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا- ”مودی جی، آپ آئے دن سفید کی گئی ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھانے میں مصروف رہتے ہیں، لیکن ریل سیکورٹی پر کوئی دھیان نہیں دیتے۔ اوپر سے نیچے تک کے عہدوں کی جوابدہی طے کرنی ہوگی، جس سے کہ مستقبل میں ایسے حادثات کو ہونے سے روکا جاسکے۔ تبھی اس حادثے کے متاثرین کو انصاف ملے گا۔”
7. भारत के Research Designs and Standards Organisation (RDSO) द्वारा 2011 में विकसित ट्रेन टक्कर बचाव प्रणाली का नाम मोदी सरकार ने बदलकर “कवच” कर दिया और मार्च 2022 में रेलवे मंत्री जी ने खुद इसका प्रदर्शन भी किया। फिर भी अब तक केवल 4% रूटों पर कवच क्यों ?
— Mallikarjun Kharge (@kharge) June 4, 2023
وزیرریل اشونی ویشنو نے کہا کہ کل (3 جون) وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ دیئے گئے احکامات پرتیزی سے کام چل رہا ہے۔ ایک ٹریک کا کام تقریباً مکمل ہوگیا ہے، جس کے بعد آج ایک ٹریک کی پوری مرمت کرنے کی کوشش رہے گی۔ سبھی کوچوں (ڈبوں) کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے۔ کام تیزی سے چل رہا ہے اور پوری کوشش ہے کہ بدھ کی صبح تک معمول کے مطابق روٹ شروع ہوجائے۔
-بھارت ایکسپریس