Bharat Express

Exit Poll 2024: کیا انڈیا الائنس کے لئے ابھی باقی ہے امید… جانئے کب کب ایگزٹ پول کی نکلی ہوا

ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ایگزٹ پول کے نتیجے سامنے آگئے ہیں۔ اس میں بیشتر نے ایک بار پھر سے مودی حکومت کی واپسی کا اندازہ لگایا ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے ایگزٹ پول کی حقیقت کیا ہے؟

Lok Sabha Elections 2024 Exit Poll: لوک سبھا الیکشن کے آخری مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ایگزٹ پول کے نتیجے سامنے آگئے ہیں۔ بیشترایگزٹ پول میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو اکثریت ملتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ حالانکہ اپوزیشن نے ایگزٹ پول کے نتیجے کو ماننے سے انکارکردیا ہے۔ ہمارا بھی یہی کہنا ہے کہ ایگزٹ پول ایگزیکٹ نہیں ہوتے ہیں اورجب ووٹوں کی گنتی کے بعد نتیجے سامنے آئیں گے تب پتہ چلے گا کہ ایگزٹ پول کی کیا حقیقت ہے۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ایگزٹ پول کب کب غلط ثابت ہوئے ہیں۔ اور کب کب ان کی ہوا نکلی ہے، لیکن اس سے پہلے یہ جان لیجئے کہ ایگزٹ پول نے 2024 کے الیکشن کے لئے کیا دعویٰ کیا ہے؟

روڈ میپ ٹووِن اوربھارت ایکسپریس کے ایگزٹ پول کے مطابق، این ڈی اے کو 345 سے 362 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔ جبکہ انڈیا الائنس کو126 سے 133 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ اس کےعلاوہ دیگرکے حصے میں 55 سے 65 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ وہیں انڈیا ٹوڈے-ایکسس مائے انڈیا کے ایگزٹ پول کے مطابق، این ڈی اے کو361 سے 401 تک سیٹیں ملنے کا امکان ظاہرکیا ہے۔ جبکہ انڈیا الائنس کو 131-166 ملنے کی بات کہی گئی ہے۔ وہیں دیگر کے حصے میں صرف 8 سے 20 سیٹیں جانے کی بات کہی گئی ہے۔

اے بی پی-سی ووٹر کے ایگزٹ پول کے مطابق، این ڈی اے کو 353 سے 383 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ انڈیا الائنس کو 152 سے 182 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ دیگرکے حصے میں محض  4 سے 12 سیٹیں ملنے کی بات کہی گئی ہے۔  نیوز 18 میگا ایگزٹ پول کے مطابق، این ڈی کو  355 سے 370 ملنے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔ جبکہ انڈیا الائنس کے حصے میں 125 سے 140 سیٹیں اور دیگر کے حصے میں 42 سے 52 سیٹیں جاسکتی ہیں۔ وہیں ٹوڈیز چانکیہ اورسی این ایکس کے مطابق، این ڈی اے الائنس 400 سیٹوں تک پہنچ سکتی ہے، لیکن یہ سبھی ایگزٹ پول ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے اور ان کے دعوووں میں کتنا دم ہے، یہ تو 4 جون کو ہی پتہ چلے گا، لیکن اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کب کب ایگزٹ پول کے دعوے غلط ثابت ہوئے ہیں۔

جانئے کب کب ایگزٹ پول کے دعوے غلط ثابت ہوئے؟

کئی بارایگزٹ پول کے اعدادوشمار بھی غلط ثابت ہوتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی مثال 2004 کا لوک سبھا الیکشن ہے۔ اس لوک سبھا الیکشن کے بعد سبھی ایگزٹ پول نے اٹل بہار واجپئی کے الائنس یا گٹھ بندھن کی حکومت بننے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس دوران انہیں 280-240 سیٹیں دی جا رہی تھیں، جبکہ کانگریس کے الائنس کو 190-180 سیٹیں ملنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ لیکن نتیجے بالکل اس کے خلاف ہی سامنے آئے تھے۔ فائنل نتیجے میں بی جے پی الائنس کو 181 سیٹیں ملی تھیں، جبکہ کانگریس الائنس نے 218 سیٹں جیت کرحکومت بنائی تھی۔

سال 2009 کے لوک سبھا الیکشن میں بھی ایگزٹ پول کے اعدادوشمار صحیح ثابت نہیں ہوئے تھے۔ اس دوران سبھی نے بی جے پی اور کانگریس الائنس کے دریان کانٹے کی ٹکر کا اندازہ لگایا تھا، لیکن نتائج آنے کے بعد کانگریس الائنس کو 262 سیٹیں ملی تھیں جبکہ بی جے پی 159 سیٹوں پر جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

2014 اور 2019 میں بھی ایگزٹ پول میں نہیں لگا تھا صحیح اندازہ

سال 2014 کے لوک سبھا الیکشن میں بھی ایگزٹ پولس کافی حد تک غلط ثابت ہوئے تھے۔ سبھی نے این ڈی اے الائنس کو 270 سے 280 سیٹیں ملنے کا اندازہ لگایا تھا، لیکن این ڈی اے نے 336 سیٹوں پرجیت حاصل کی تھی۔ 2019 کے لوک سبھا الیکشن کے ایگزٹ پول اور اصل نتیجے میں کافی زیادہ فرق دیکھنے کو ملا تھا۔ سبھی ایگزٹ پولس نے تب بی جے پی الائنس کو280 سے 300 سیٹیں جانے کا اندازہ لگایا تھا، لیکن این ڈی اے نے تب 352 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس باربھی یعنی 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو تقریباً 350 سے 400 سیٹوں کی بات کہی جارہی ہے، جس کو اپوزیشن یعنی انڈیا الائنس نے پوری طرح سے مسترد کردیا ہے اورکانگریس سمیت دیگرپارٹیوں کے لیڈران کا دعویٰ ہے کہ انڈیا الائنس کو 295 سیٹیں مل رہی ہیں۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ کس کے دعوے میں کتنا دم ہے اور دہلی کی کرسی کسے ملے گی، وہ 4 جون کو پتہ چلے گا۔

Also Read