Bharat Express

Rameshwaram Cafe Blast Case: رامیشورم کیفے دھماکہ کیس میں این آئی اے کی کارروائی، دو ملزمان گرفتار

این آئی اے کے ایک ترجمان نے کہا، “رامیشورم کیفے دھماکہ کیس میں مفرور عادل متین طحہ اور مصاویر حسین شاہزیب کو کولکتہ کے قریب ان کے ٹھکانے کا پتہ لگایا گیا اور این آئی اے کی ٹیم نے انہیں گرفتار کیا۔

پندرہ اگست سے قبل این آئی اے کو ملی بڑی کامیابی

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جمعہ (12 اپریل) کو مغربی بنگال میں کولکتہ کے قریب رامیشورم کیفے دھماکہ کیس میں دو مفرور ملزمان کو گرفتار کیا۔ یکم مارچ کو بنگلور کے ایک کیفے میں دھماکے میں نو افراد زخمی ہوئے تھے۔ ان دو مفرور ملزمان کی شناخت مصور حسین شاہ زیب اور عبدالمدین طحہٰ کے نام سے ہوئی ہے۔

این آئی اے کے ایک ترجمان نے کہا، “رامیشورم کیفے دھماکہ کیس میں مفرور عادل متین طحہ اور مصاویر حسین شاہزیب کو کولکتہ کے قریب ان کے ٹھکانے کا پتہ لگایا گیا اور این آئی اے کی ٹیم نے انہیں گرفتار کیا۔ 12 اپریل کی صبح ایک افسر نے کہا، ”این آئی اے نے اس معاملے میں دو اور لوگوں کو بھی ملزم بنایا ہے۔ ان میں سے ایک 26 سالہ معاذ منیر احمد واقعے کے وقت جیل میں تھا۔ دوسرا ملزم 30 سالہ مزمل شریف ہے جسے این آئی اے نے 27 مارچ کو سیل فون، جعلی سم کارڈ اور دھماکے کی منصوبہ بندی اور اس کو انجام دینے کے لیے استعمال ہونے والا دیگر مواد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ نے مفرور ملزمین کو کولکتہ کے قریب سے گرفتار کیا۔ جہاں وہ چھپے ہوئے تھے۔”

این آئی اے نے 10 لاکھ روپے کا انعام رکھا تھا۔

گزشتہ ماہ، این آئی اے نے 30 سالہ طحہ اور شاہ زیب کی تصویروں کے ساتھ ان سے متعلق معلومات بھی شیئر کی تھیں۔ ان ملزمین پر 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ ترجمان نے کہا، “شاہ زیب وہ ملزم ہے جس نے کیفے میں آئی ای ڈی نصب کی تھی اور طحہ دھماکے کی منصوبہ بندی اور اس کو انجام دینے اور اس کے بعد قانون کی گرفت سے فرار ہونے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔” این آئی اے نے مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور مغربی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔

این آئی اے نے کہا کہ 300 سے زیادہ کیمروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج اسکین کرنے کے بعد پتہ چلا کہ 2020 میں سیکورٹی ایجنسیوں کے ریڈار پر آنے والے آئی ایس آئی ایس کے دو کارندوں شاجب اور طحہ نے یہ دھماکہ کیا تھا۔

ایک افسر نے کہا، ”این آئی اے نے اس معاملے میں دو اور لوگوں کو بھی ملزم بنایا ہے۔ ان میں سے ایک 26 سالہ معاذ منیر احمد واقعے کے وقت جیل میں تھا۔ دوسرا ملزم 30 سالہ مزمل شریف ہے جسے این آئی اے نے 27 مارچ کو سیل فون، جعلی سم کارڈ اور دھماکے کی منصوبہ بندی اور اس کو انجام دینے کے لیے استعمال ہونے والا دیگر مواد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔