Bharat Express

New Parliament Building Inauguration: کانگریس سمیت 19 سیاسی پارٹیاں نئی پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب کا کریں گی بائیکاٹ، بتائی یہ بڑی وجہ

New Parliament Inauguration: نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح پر سیاست کافی عروج پر ہے۔ اب 19 سیاسی جماعتوں نے بیانات جاری کرکے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

نتیش کمار کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کی آج پٹنہ میں میٹنگ ہو رہی ہے۔

Opposition Boycott New Parliament Building Inauguration: کانگریس سمیت 19 سیاسی جماعتوں نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان سبھی نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت کی روح کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ ہمیں اس عمارت کی کوئی قیمت نظرنہیں آتی۔ اسی لئے ہم نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم اس آمروزیراعظم اوراس کی حکومت کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے۔

اس میں پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب کو اہم مواقع بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت جمہوریت کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور آمرانہ طریقے سے نئی پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کی گئی۔ اس کے باوجود ہم اس اہم مواقع پراپنے اختلافات کو دورکرنے کے لئے تیارتھے، لیکن جس طرح سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو پوری طرح سے درکنار کرتے ہوئے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح وزیراعظم مودی سے کرانے کا فیصلہ لیا گیا، وہ صدرجمہوریہ کی نہ صرف توہین ہے، بلکہ جمہوریت پر راست حملہ ہے۔

صدر جمہوریہ کو بتایا پارلیمنٹ کا اٹوٹ حصہ

آئین کے آرٹیکل 19 کا حوالہ دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر جمہوریہ نہ صرف ہندوستان میں ریاست کا سربراہ ہوتا ہے، بلکہ پارلیمنٹ کا ایک اٹوٹ حصہ بھی ہوتا ہے۔ وہ پارلیمنٹ کا سیشن بلاتے ہیں اور خطاب کرتے ہیں۔ مختصر یہ کہ صدر جمہوریہ کے بغیر پارلیمنٹ کام نہیں کرسکتا ہے۔ پھر بھی وزیراعظم نے ان کے بغیر نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔، یہ غیرمہذب فعل صدرجمہوریہ کے اعلیٰ عہدے کی توہین ہے اورآئین کی روح کے منافی ہے۔

ان پارٹیوں نے کیا بائیکاٹ

انڈین نیشنل کانگریس، ڈی ایم کے، عام آدمی پارٹی، شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے)، سماجوادی پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی)، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کیرلا کانگریس (مانی)، ودوتھلائی چروتھگل کچی، راشٹریہ لوک دل (آرایل ڈی)، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)، جنتا دل (یونائیٹیڈ) (جے ڈی یو)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) (سی پی آئی ایم)، راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی)، انڈین یونین مسلم لیگ، نیشنل کانفرنس (این سی)، ریولیوشنری سوشلسٹ پارٹی، ماروملارتھی دراوڑمنیترا کڑگم (ایم ڈی ایم کے) وغیرہ نے بائیکاٹ کیا ہے۔

Also Read