محبوبہ مفتی نے بالآخر 44 دن بعد سرکاری گھر کیا خالی
44 دن کے سرکاری نوٹس کے بعد، سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے بالآخر پیر کو سری نگر کے پوش گپکار علاقے میں واقع اپنی سرکاری رہائش گاہ فیئر ویو کو خالی کر دیا۔ وہ سری نگر کے مضافات میں واقع ہارون کے علاقے خمبر میں ایک نجی رہائش گاہ میں شفٹ ہو گئی ہیں۔ دریں اثنا، پیر کو، اننت ناگ انتظامیہ کی جانب سے نو سابق وزراء اور ایم ایل ایز کو 24 گھنٹے کے اندر نوٹس ملنے کے ایک دن بعد، ان سبھی نے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی اور رہائش گاہ خالی کرنے کے لیے مزید مدت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ 15 دن میں سرکاری گھر خالی کر دیں گے۔
پی ڈی پی کے ترجمان نجم الثاقب نے اس بات کی تصدیق کی کہ محبوبہ مفتی سری نگر کے مضافات میں واقع ہارون کے کھمبر علاقے میں واقع ایک نجی رہائش گاہ میں منتقل ہو گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی اپنی بہن محمودہ کے گھر شفٹ ہو گئی ہیں۔ محمودہ بیرون ملک رہتی ہیں۔ کشمیر کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے 15 اکتوبر کو پی ڈی پی کے سربراہ کو ایک نوٹس بھیجا تھا جس میں ان سے رہائش خالی کرنے کو کہا تھا، جسے اب فیئر ویو گیسٹ ہاؤس کے نام سے جانا جاتا ہے۔پی ڈی پی کے ترجمان نجم الثاقب نے اس بات کی تصدیق کی کہ محبوبہ مفتی سری نگر کے مضافات میں واقع ہروان کے کھمبر علاقے میں ایک نجی رہائش گاہ میں منتقل ہو گئی ہیں۔ کشمیر کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے 15 اکتوبر کو پی ڈی پی کے سربراہ کو ایک نوٹس بھیجا تھا جس میں ان سے رہائش خالی کرنے کو کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ گھر خالی کرنے کو تیار ہیں، لیکن انہیں کچھ وقت ملنا چاہیے۔ آخر اتنے کم وقت میں وہ سخت سردی میں گھر خالی کرکے کہاں جائیں؟
متبادل انتظامات ہونے تک رہائش فراہم کی جائے۔ نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر اور سابق ایم ایل اے الطاف احمد کالو، سابق ایم ایل اے عبدالمجید، سابق ایم ایل سی ڈاکٹر بشیر ویری، نظام الدین چودھری نے لیفٹیننٹ گورنر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ اس کے علاوہ ڈی سی نے محبوبہ مفتی، محمد الطاف وانی، عبدالرحیم راتھر، عبدالکبیر پٹھان اور ایم سی کونسلر شیخ محی الدین (متوفی) کو بھی نوٹس دیا ہے۔