Bharat Express

Mega Rally of INDIA Alliance: رام لیلا میدان میں انڈیا اتحاد کی میگا ریلی، جے رام رمیش نے کہا – آئین کے تحفظ کے لیے منعقد کی جا رہی ہے یہ تقریب

جے رام رمیش نے کہا، ”یہ کسی خاص شخص کی ریلی نہیں ہے۔ اسی لیے اسے جمہوریت بچاؤ ریلی کہا جا رہا ہے۔ یہ کسی ایک پارٹی کی ریلی نہیں ہے، اس میں تقریباً 27-28 پارٹیاں شامل ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش

Mega Rally of INDIA Alliance: کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) کی یہاں رام لیلا میدان میں منعقد کی جانے والی “جمہوریت بچاؤ ریلی” کا مقصد کسی فرد کی حفاظت کرنا نہیں ہے بلکہ آئین اور جمہوریت کو بچانا ہے۔ اپوزیشن کانگریس نے کہا کہ اتوار کی ریلی لوک کلیان مارگ (جہاں وزیر اعظم کی رہائش گاہ ہے) کو ایک “مضبوط پیغام” دے گی کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی حکومت کا “وقت ختم ہو گیا ہے۔” کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ ریلی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی سربراہ ملکارجن کھڑگے اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت دیگر سینئر لیڈر ریلی سے خطاب کریں گے۔

جے رام رمیش نے کیا کہا؟

جے رام رمیش نے کہا، ”یہ کسی خاص شخص کی ریلی نہیں ہے۔ اسی لیے اسے جمہوریت بچاؤ ریلی کہا جا رہا ہے۔ یہ کسی ایک پارٹی کی ریلی نہیں ہے، اس میں تقریباً 27-28 پارٹیاں شامل ہیں۔ اس ریلی میں ‘انڈیا’ اتحاد کے تمام اجزا شریک ہوں گے۔” رمیش کا تبصرہ اس لحاظ سے اہم ہے کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے لیڈران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج میں اس ریلی کا اہتمام کر رہے ہیں۔ رمیش نے کہا کہ ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) نے 17 مارچ کو ممبئی میں اپنا لوک سبھا انتخابی بگل بجایا تھا اور یہ ریلی اس کا دوسرا انتخابی بگل ہوگا۔

یکجہتی اور اتحاد کا پیغام

انہوں نے کہا کہ اس سے اتحاد و اتفاق کا پیغام بھی جائے گا۔ رمیش نے کہا کہ ریلی میں اپوزیشن لیڈر بڑھتی ہوئی قیمتوں، 45 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح، معاشی عدم مساوات، سماجی پولرائزیشن اور کسانوں کے ساتھ ناانصافی جیسے مسائل کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور بڑا مسئلہ جو اٹھایا جائے گا وہ ہے “مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال” کے ذریعے اپوزیشن کو نشانہ بنانا۔ رمیش نے الزام لگایا کہ دو چیف منسٹرس اور کئی وزراء کو سیاسی طور پر اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنانے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ اس ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے کہ وزیر اعظم اپوزیشن جماعتوں کو سیاسی اور معاشی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں۔” سابق مرکزی وزیر رمیش نے کہا کہ انتخابی بانڈز کے ذریعے “بھتہ خوری” اور ‘ٹیکس دہشت گردی’ کے ذریعے کانگریس کو نشانہ بنانے کے مسائل بھی ریلی میں اٹھائے جائیں گے۔

انکم ٹیکس نے کانگریس کو بھیجا نوٹس 

محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے کانگریس پارٹی کو بھیجے گئے 1800 کروڑ روپے کی وصولی نوٹس کے معاملے میں بڑی معلومات سامنے آئی ہیں۔ کانگریس کو یہ نوٹس کیوں جاری کیا گیا ہے اس کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اپریل 2019 کی انکم ٹیکس کی تلاش سے پتہ چلا ہے کہ کانگریس کو میگھا انجینئرنگ اور بی کمل ناتھ کے ذریعے نقد رقم ملی تھی۔ کئی سالوں (2013-14 سے اپریل 2019) تک موصول ہونے والی نقد رقم 626 کروڑ روپے تک تھی۔ میگھا انجینئرنگ سے ملنے والی نقدی ٹھیکوں کے لیے تھی، جب کہ کمل ناتھ سے ملنے والی نقدی ایک بڑے مبینہ بدعنوانی کے اسکیم سے تھی، جس میں سینئر بیوروکریٹس، وزرا، تاجروں سمیت کئی لوگوں سے رشوت کی وصولی شامل تھی۔ اس کی تصدیق کئی طریقوں سے ہوئی ہے (تلاش کے دوران ملنے والے دستاویزات، واٹس ایپ پیغامات، ریکارڈ شدہ بیانات وغیرہ)۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read