Bharat Express

ہندوستان کی پہلی مسلم خاتون نیورو سرجن :مریم عفیفہ انصاری

ہندوستان کی پہلی مسلم خاتون نیورو سرجن :مریم عفیفہ انصاری

کامیابی ان لوگوں کو ملتی ہے جو محنت اور لگن پر یقین رکھتے ہیں یہ  جملہ ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کی پہلی خاتون نیورو سرجن ڈاکٹر مریم عفیفہ انصاری کے  معاملہ پر پورا اترتا ہے۔

مریم عفیفہ انصاری نے ہمیشہ نیورو سرجن   بننے کا خواب دیکھا، اور ان کا یہ خواب حقیقت بن گیا

مریم نے کہا کہ ‘اب میں مس عفیفہ سے ڈاکٹر عفیفہ بن گئی ہوں اور میرا سفید کوٹ پہن کر اسٹیتھوسکوپ سے مریضوں کا معائنہ کرنے کا خواب پورا ہو گیا ہے’

اپنے اسکول کے دنوں سے ہی پڑھنے میں وہ اچھی طلبہ تھیں10ویں جماعت تک اردو میڈیم اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد مریم نے اپنی مسلسل کامیابیوں سے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ مریم نے اپنی ابتدائی تعلیم مالیگاؤں کے ایک اردو میڈیم اسکول سے حاصل کی۔ اس کے بعد وہ حیدرآباد آگئیں۔

حیدرآباد میں، انہوں  نے راج کماری دروشیور گرلز ہائی اسکول میں 10ویں تک تعلیم حاصل کی، جہاں اس نے 10ویں جماعت میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ مریم نے عثمانیہ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا اور پھر اسی کالج سے جنرل سرجری میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔

مریم نے ایم بی بی ایس کورس کے دوران پانچ گولڈ میڈل حاصل کیے۔ 2017 میں اپنا کورس مکمل کرنے کے بعد، وہ اسی کالج میں جنرل سرجری کے ماسٹر کورس کے لیے مفت داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ 2019 میں، انہوں نے انگلینڈ کے رائل کالج آف سرجنز سے اپنی پوسٹ گریجویٹ ڈگری، MRCS مکمل کی۔ 2020 میں، انہوں  نے ڈپلومہ آف نیشنل بورڈ کا کورس کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ “میری کامیابی اللہ کا تحفہ ہے اور اب ایک ذمہ داری ہے۔”

مریم نے کہا کہ وہ اپنے پیشے کے ذریعے کمیونٹی کی خدمت کرنے کی کوشش کریں گی۔ مسلم لڑکیوں کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمت نہ ہاریں، کبھی کسی کو یہ نہ کہنے دیں کہ آپ یہ نہیں کر سکتیں، اسے حاصل کرکے انہیں غلط ثابت کریں۔

مریم کی والدہ اکیلی ماں اور ٹیچر ہیں۔ انہیں اپنی بیٹی پر فخر ہے۔ مریم پڑھائی کے علاوہ مصوری، خطاطی اور اسلامی تعلیمات میں بھی مہارت رکھتی ہیں۔

مریم کی مسلسل محنت نے انہیں  کامیابی کے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو عبور کرنے میں مدد کی ہے۔ ڈاکٹر مریم عفیفہ انصاری ہندوستان کی نوجوان نسل کے لیے ایک  مثال ہیں۔

Also Read