منیش سسودیا کو سپریم کورٹ سے کوئی راحت نہیں، ضمانت کی درخواست پر سماعت 5 اگست تک ملتوی
Delhi Excise Policy Case: دہلی شراب پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈراوردہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کو ایک بار پھرعدالت سے بڑاجھٹکا لگا ہے۔ راؤز ایوینیوکورٹ نے جمعرات (30 مئی) کو منیش سسودیا اور دیگرملزمین کی عدالتی حراست کو 6 جولائی تک بڑھا دی ہے۔ دہلی شراب پالیسی معاملے میں منیش سسودیا کی گرفتاری گزشتہ سال ہوئی تھی۔ فروری میں منیش سسودیا لکھنؤ میں اپنی بھتیجی کی شادی میں شامل ہونے کے لئے تین دنوں کی ضمانت ملی تھی۔
منیش سسودیا دہلی شراب پالیسی جواب منسوخ ہوچکی ہے، معاملے میں ملزم ہیں۔ مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ اس معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔ مرکزی جانچ بیورو(سی بی آئی) نے گزشتہ سال فروری میں منیش سسودیا کو شراب پالیسی معاملے میں گرفتارکیا تھا۔ وہیں، گزشتہ سال ایک ہی ماہ بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی انہیں اس معاملے میں 9 مارچ کوگرفتارکرلیا۔ فی الحال وہ دونوں معاملوں میں عدالتی حراست میں ہیں۔
شراب پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کو بنایا گیا ملزم
وہیں، 17 مئی کو شراب پالیسی معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ای ڈی نے اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کو ملزم بنایا۔ دہلی کے وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعہ کی گئی اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج دیا۔ اس دوران ایڈیشنل سالسٹرجنرل (اے ایس جی) ایس وی راجو نے ای ڈی کا موقف رکھتے ہوئے عام آدمی پارٹی کو شراب پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کو ملزم بنایا۔ ای ڈی نے شراب پالیسی معاملے میں نویں سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔