'دیوالی سے پہلے بنگال میں فسادات اور دھماکوں کی سازش'، سی ایم ممتا بنرجی نے کیا بڑا دعویٰ
کولکتہ میں، آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے جونیئر ڈاکٹر کے عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں پر حملہ کیا گیا اور تشدد ہوا۔ اس معاملے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اس تشدد کے پیچھے ایک سازش ہے،وام اور رام مل کر یہ سب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، “جہاں تک مجھے اطلاع ملی ہے، میں طالب علموں پر الزام نہیں لگاؤں گی۔ بائیں بازو اور رام اکٹھے ہوکر یہ کام انجام دے رہے ہیں ۔ کچھ سیاسی لوگ بنگال میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔ یہ واقعہ افسوسناک اور پریشان کن ہے۔” اس کی تفصیلات سی بی آئی کو دی گئی ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ کہ کبھی کبھی اناؤ میں اس طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں، پولیس کی تحقیقات پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، بلکہ یہ ان سماج دشمن لوگوں کا کام تھا جنہوں نے کل پولیس پر حملہ کیا۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا، “کل آر جی کار میں جو نقصان ہوا، جن لوگوں نے یہ تماشہ کیا، ان کا تعلق آر جی کار کی طلبہ تحریک سے نہیں ہے، وہ باہر کے لوگ ہیں۔ میں نے ویڈیوز دیکھے ہیں۔ کیس ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے، اگر آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں تو سی بی آئی کو بتائیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
‘مجرموں کو سزائے موت دی جائے’
ٹی ایم سی چیف نے کہا، “یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ہم اب بھی کہتے ہیں کہ مجرم پھانسی ہونی چاہیے۔ ہم نے تمام دستاویزات دے دیے ہیں، بنگال متاثرہ کے خاندان کے ساتھ ہے، اس کی واحد سزا موت ہے، مجرم کو پھانسی دی جائے گی تو لوگ اس سے سبق سیکھیں گے لیکن کسی بے قصور کو سزا نہیں ہونی چاہیے۔
بھارت ایکسپریس–