'اگر یہ جرم ہے تو میں اسے ہزار بار کرنے کو تیار ہوں'، ایکناتھ شنڈے ، کمیٹمنٹ کردیا تو خود کی بھی نہیں سنتا
مہاراشٹر حکومت نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو منظوری دے دی ہے۔ کل مرکزی حکومت نے اسے کابینہ کے ذریعے پاس کیا۔ اتوار (25 اگست) کو ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں شرکت کے لیے ریاستی حکومت کے کئی لیٹران ممبئی کے سہیادری گیسٹ ہاؤس پہنچے۔ اس میٹنگ میں وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، ریاستی حکومت کے وزراء چھگن بھجبل، دیپک کیسرکر، منگل پربھات لودھا، ادیتی ٹٹکرے اور دیگر لیڈران نے شرکت کی۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک نئی پنشن اسکیم یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کا اعلان کیا ہے۔ یہ ایک نئی اسکیم ہے، یہ سرکاری ملازمین کے لیے لائی گئی ہے۔ یہ اسکیم یکم اپریل 2025 سے نافذ کی جائے گی۔ اب سرکاری ملازمین کو پنشن حاصل کرنے کے لیے یو پی ایس اور نیو پنشن اسکیم (این پی ایس) میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی کچھ ریاستوں میں سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) بھی لاگو ہے۔
یو پی ایس کے تحت مرکزی حکومت سرکاری ملازمین کو پنشن دے گی۔ جب کوئی سرکاری ملازم 25 سال خدمات انجام دینے کے بعد ریٹائر ہوتا ہے تو اس کی گزشتہ 12 ماہ کی بیسک سیلری کا 50 فیصد پنشن کے طور پر دیا جائے گا۔ ایشورڈ پنشن کا انتظام ہے۔ اگر کوئی شخص 10 سال تک کام کرتا ہے تو اسے کم از کم 10 ہزار روپے پنشن دی جائے گی۔ فیملی پنشن کا بھی انتظام ہے۔ اگر ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد فوت ہوجاتا ہے تو اس کے خاندان کے افراد کو اس کی پنشن کا 60 فیصد ملے گا۔
یو پی ایس میں ریٹائرمنٹ پر یکمشت رقم (گریچوٹی سے الگ) بھی دی جائے گی۔ اس کا حساب ملازم کی ہر 6 ماہ کی سروس کے لیے بیسک سیلری اور مہنگائی الاؤنس کے 10ویں حصے کے طور پر کیا جائے گا۔ یو پی ایس میں ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن میں اضافے کا بھی انتظام ہے۔ یو پی ایس صرف سرکاری ملازمین کے لیے ہے۔ اس سے مرکزی حکومت کے 23 لاکھ سے زیادہ ملازمین مستفید ہوں گے۔
بھارت ایکسپریس۔