کانگریس ترجمان آلوک شرما کے خلاف ایف آئی آر درج
مہاراشٹر میں ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان آلوک شرما کو مراٹھی لوگوں کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس کرنے کے الزامات کے درمیان بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیوز چینل آج تک پر ایک بحث کے دوران، شرما نے مبینہ طور پر ایک چونکا دینے والا تبصرہ کیا جس میں انہوں نے مراٹھی کمیونٹی کو عصمت دری کرنے والوں سے جوڑ دیا۔
ایک ٹی وی بحث کے دوران، آلوک شرما نے بدلا پور جنسی زیادتی کیس کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، مبینہ طور پر اپنے بی جے پی ہم منصب سے پوچھا تھا کہ کیا ان کی پارٹی ’مراٹھی مانس‘ کی حفاظت کرے گی، اگر وہ اس طرح کے جرائم میں ملوث ہوں۔
مہاراشٹر میں غصہ
اس تبصرے سے پورے مہاراشٹر میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، آلوک شرما کے تبصرے کی مذمت کرتے ہوئے ہزاروں پوسٹس اور پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ اس پر مراٹھی سے محبت کرنے والوں، تاریخ کے شائقین اور سوشل میڈیا صارفین نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی اور شیو سینا نے شرما کے اقدامات کی سخت مذمت کی ہے۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے وضاحت طلب کی ہے۔
شیو سینا نے آلوک شرما کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، ان پر مراٹھی لوگوں کی توہین کرنے کا الزام لگایا ہے اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور شرما کے بیان کو لے کر دنیا بھر میں مراٹھی بولنے والوں میں کافی غصہ ہے۔
عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نریش مہاسکے نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ایک خط لکھ کر مراٹھی سماج کے خلاف ’قابل اعتراض تبصرہ‘ کرنے کے الزام میں الوک شرما کو کانگریس کے ترجمان کے عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا، ’میں آپ کی توجہ کانگریس پارٹی کے ترجمان آلوک شرما کے مراٹھی سماج کے بارے میں کیے گئے حالیہ ریمارکس کی طرف مبذول کرانے کے لیے لکھ رہا ہوں۔ ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران شرما نے مراٹھی سماج کو توہین آمیز الفاظ میں بیان کرتے ہوئے انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کیا۔
تھانے میں شکایت درج
مہسکے نے راہل گاندھی کو لکھے خط میں کہا، ’شیو سینا پارٹی کی جانب سے میں ان بیانات کی سخت مذمت کرتا ہوں، جو نہ صرف نامناسب ہیں بلکہ نقصان دہ بھی ہیں۔‘ سینا پارٹی نے آلوک شرما کے خلاف ان کے مبینہ ریمارکس پر پولیس میں باضابطہ شکایت درج کرائی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔