مہاراشٹر کی انتخابی جنگ میں لیڈران ایک دوسرے پر شدید حملے کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں ریاست کے وزیر اعلی اور شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) کا انتخابی نشان ‘مشال’ گھروں کو آگ لگا رہا ہے۔ انہوں نے مسلم ووٹ بینک کا بھی تذکرہ کیا اور ایم وی اے کے ڈھائی سالہ دور اقتدار پر بھی سوالات اٹھائے۔سی ایم ایکناتھ شندے نے ویجاپور میں شیو سینا کے امیدوار رمیش بورنارے کے لیے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیو سینا(یوبی ٹی) کی بڑھتی ہوئی حمایت کے دعوے کو مسترد کردیا اور دعویٰ کیا کہ اس کے حق میں بڑھتا ہوا مسلم ووٹ بینک جلد ہی بکھر جائے گا۔
شیو سینا کے سربراہ شندے نے زور دے کر کہا کہ اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ میں پارٹی کی جیت کی وجہ ذات پات کی سیاست کے بجائے برادری کی خدمت پر مرکوز ہے۔ وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی پارٹی کا انتخابی نشان ‘مشال’ گھروں کو آگ لگانے اور برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کا ذریعہ ہے۔ایکناتھ شندے نے مزید کہا، ”وہ (شیو سینا یو بی ٹی) مشال کو انقلاب کی علامت کہتے ہیں لیکن ان کامشال گھروں کو جلاتا ہے اور برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کرتا ہے ۔ ان کے حق میں بڑھتا ہوا مسلم ووٹ جلد ہی بکھر جائے گا۔
انہوں نے مہواکاس اگھاڑی کے ڈھائی سالہ دور اقتدار پر بھی سوال اٹھائے۔ شندے نے دعویٰ کیا کہ مراٹھواڑہ خطہ کے ایم ایل اے کو 2019 کے بعد 2.5 سالوں کے دوران اپنے حلقوں کی ترقی کے لیے ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔واضح رہے کہ مہاراشٹر میں 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی اور 23 نومبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔