Bharat Express

Lucknow 5 Murder Case: ماں اورچار بہنوں کا ارشد نے کردیا قتل، باپ فرار، پولیس نے ملزم کو کیا گرفتار

لکھنؤ کے شرن جیت ہوٹل میں ہوئے پانچ قتل کے معاملے میں قاتل نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ یہ فیملی 12 دن پہلے گھرسے نکلی تھی۔ قاتل نے پہلے بھی ایک قتل کیا تھا، وہ بھی اپنی ہی بیٹی کا۔ بیوی کہاں ہے، اس کے بارے میں بھی کسی کو کوئی جانکاری نہیں ہے۔

یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں نئے سال پرآگرہ کی ایک فیملی کا بے رحمی سے قتل کردیا گیا۔ بیٹے نے اپنی بزرگ ماں اور 4 بہنوں کو تیز دھاروالے ہتھیار سے حملہ کرکے قتل کردیا۔ اس قتل سانحہ سے متعلق ایک کے بعد ایک نئے انکشاف ہو رہے ہیں۔ اب قاتل کی پوری کنڈلی سامنے آئی ہے۔ قاتل ارشد کا یہ کوئی پہلا جرم نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق، آگرہ میں وہ اپنی بیٹی کا بھی قتل کرچکا ہے۔ اس کی اہلیہ فی الحال کہاں ہے، اس کا بھی کسی کوکچھ پتہ نہیں ہے۔

ارشد بنیادی طور پر آگرہ کے کبیرپورکا رہنے والا ہے۔ 12 دن پہلے یہ فیملی آگرہ سے کہیں نکلا تھا۔ آس پاس کے لوگوں کے ساتھ بھی اس فیملی کی کچھ خاص بات چیت نہیں تھی۔ لیکن پڑوسیوں کے مطابق، ارشد بہت ہی عجیب وغریب انسان تھا۔ وہ کسی سے بھی بات نہیں کرتا تھا۔ حالانکہ اس کی فیملی بھی اپنے آپ سے ہی مطلب رکھتی تھی، لیکن ارشد تو لوگوں سے لڑائی جھگڑے بھی کرتا تھا۔ کچھ دن پہلے ہی ارشد کا ایک دوکاندار سے بھی جھگڑا ہوگیا تھا۔ اس وقت ارشد نے اپنے گھرکی چھت سے دوکاندار پر پتھربازی بھی کی تھی۔ تب دوکاندار نے کسی طرح اپنی جان بچائی تھی۔ محلے کے لوگ اس سے دورہی رہتے تھے۔ پڑوسیوں کے مطابق، ارشد دلّی والے کے نام سے مشہور ہے۔ دودوماہ کے لئے پوری فیملی کہیں بھی غائب ہوجاتی تھی۔ ارشد کے کام کے بارے میں کسی کو بھی واضح طورپرمعلوم نہیں ہے، لیکن وہ شروعات میں پھیری لگانے کا کام کرتا تھا۔ اس کے بعد اس نے وہ کام بھی چھوڑ دیا۔ محلے کے لوگ بھی اس کے عجیب وغریب برتاؤ کے سبب اس سے کم ہی بات چیت کرتے تھے۔ ارشد، سامان خریدنے کے لئے کبھی گھرسے نکلا تو ٹھیک، باقی وقت وہ کسی کودکھائی بھی نہیں دیتا تھا۔

ماں اورچاربہنوں کا قتل کردیا

30 دسمبر کو ارشد کی فیملی لکھنؤ پہنچی تھی۔ فیملی یہاں کیوں آئی تھی، اس کی کسی کوکوئی جانکاری نہیں ہے۔ فیملی یہاں شرن جیت ہوٹل میں ٹھہرا تھا، لیکن بدھ کی صبح ہوٹل میں ارشد نے اپنی ہی فیملی کا بے رحمی سے قتل کردیا۔ مہلوکین میں ارشد کی ماں اسماء اور چاربہنیں عالیہ (عمر، 9 سال)، الشیہ (عمر19 سال)، اقصیٰ (عمر، 16 سال) اوررحمین (عمر 18 سال شامل ہیں۔ وہیں، ارشد کے والد فی الحال موقع سے فرار بتائے جا رہے ہیں۔ قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ وہ بھی اس قتل سانحہ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ پولیس کی ٹیم ارشد کے والد کی تلاش میں مصروف ہے۔

بھاگنے سے پہلے پکڑا گیا قاتل

جوائنٹ سی پی ببلو کمار نے بتایا کہ ارشد نے اپنا گناہ قبول کرلیا ہے۔ اس سے آگے کی پوچھ گچھ جاری ہے۔ ہوٹل شرن جیت کے اسٹاف نے ہمیں قتل سانحہ کی اطلاع دی تھی۔ ملزم ارشد کے والد کو بھی تلاش کیا جا رہا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ان کا بھی اس قتل سانحہ میں کوئی ہاتھ ہو۔ جب ارشد کے والد کی گرفتاری ہوگی، تبھی اس بات کی تصدیق ہوپائے گی۔ پہلے ارشد بھی فرار ہونے کی کوشش میں تھا، لیکن پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ فی الحال پولیس نے جائے حادثہ سے سبھی ثبوت جمع کرلئے ہیں۔ مہلوکین کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوایا گیا ہے۔ سبھی کے ہاتھ اور گلے پرتیز دھاروالے ہتھیار سے حملے کے نشان ملے ہیں۔ ابتدائی پوچھ گچھ میں ملزم نے قتل کرنے کی وجہ گھریلو اختلاف کو بتایا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

    Tags:

Also Read