لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں 14-15 مارچ تک انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو سکتا ہے۔ ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن الیکشن کی تاریخوں کا اعلان جلد کر سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ اپریل کے دوسرے ہفتے میں ہو سکتی ہے۔ 2019 کی طرح اس بار بھی انتخابات 7 مرحلوں میں کرائے جا سکتے ہیں۔الیکشن کمیشن لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں منگل (5 مارچ) کو ایک پریس کانفرنس کرنے والا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن پریس کانفرنس میں لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرے گا یا نہیں۔
تاریخوں کا اعلان اگلے ہفتے کیا جا سکتا ہے
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اگلے ہفتے کسی بھی دن لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر سکتا ہے۔ اس وقت الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے کئی ریاستوں کے دورے پر ہے۔ کمیشن تمام ریاستوں میں تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد ہی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی ٹیم اس وقت مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد ٹیم اتر پردیش اور پھر جموں و کشمیر کا دورہ کرے گی۔ معلومات کے مطابق الیکشن آفیسر 13 مارچ تک اپنا دورہ مکمل کریں گے۔ اس دوران الیکشن کمیشن تمام ریاستوں کے چیف الیکٹورل افسران کے ساتھ مسلسل میٹنگیں کر رہے ہیں۔
مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کا استعمال
قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آئندہ لوک سبھا انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کے لیے مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتا ہے۔ اس کے لیے کمیشن ایک محکمہ بھی بنا سکتا ہے، جو سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر غلط معلومات کی نشاندہی کرے گا اور اسے دور کرے گا۔انتخابات کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتیں بھی اپنی اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل ہی کئی جماعتوں نے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ حکمراں بی جے پی نے حال ہی میں 195 سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی عام آدمی پارٹی، سماج وادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل نے بھی اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔