Bharat Express

Lok Sabha Election: بی جے پی ایم پی نرہوا کو پریشان کر رہا ہے ٹکٹ نہ ملنے کا خوف!

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اگر عوام مجھے اور میرے کام کو پسند کرتی ہے تو ٹکٹ بچایا جاسکتا ہے، ورنہ ان کا ٹکٹ بھی کاٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل لوگوں سے مل رہے ہیں اور گاؤں گاؤں جا رہے ہیں۔

بی جے پی ایم پی نرہوا کو پریشان کر رہا ہے ٹکٹ نہ ملنے کا خوف!

Lok Sabha Election: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے ٹکٹوں کی تقسیم میں بی جے پی کی جانب سے اپنائے گئے فارمولے کے بعد یوپی کے کئی اراکین اسمبلی کے دل کی دھڑکنیں بڑھنے لگی ہیں۔ اپنے قومی سطح کے لیڈروں کو اسمبلی میں اتار کر بی جے پی نے جیت کا فارمولا تیار کر لیا ہے، اگر یہی تجربہ یوپی میں بھی کیا گیا تو کئی لوگوں کے ٹکٹ منسوخ ہو سکتے ہیں۔ اسی دوران اعظم گڑھ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دنیش لال یادو نرہوا کا ایک بیان بھی سامنے آیا ہے، جس میں ان کا ٹکٹ کاٹے جانے کا خدشہ صاف نظر آرہا ہے۔

بی جے پی 2024 کے حوالے سے تمام ممبران پارلیمنٹ کے رپورٹ کارڈ بنا رہی ہے۔ جس میں ان کے کام، عوام میں مقبولیت اور تنظیم کے ساتھ تال میل کو دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں ٹکٹ نہ ملنے کے خوف سے کئی ممبران اسمبلی میں ہلچل ہے۔ دنیش لال یادو کو بھی اپنا ٹکٹ منسوخ ہونے کا ڈر ہے۔ اتوار (1 اکتوبر) کو اعظم گڑھ پہنچنے والے بی جے پی ایم پی نے کہا کہ اگر عوام کو ان کا کام پسند نہیں آیا تو ان کا ٹکٹ بھی کاٹا جا سکتا ہے۔

ٹکٹ کے سوال پر نرہوا نے کیا کہا؟

دراصل، بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ اتوار کو اعظم گڑھ پہنچے تھے، جہاں انہوں نے گاندھی جینتی کے پیش نظر ملک بھر میں چلائی گئی صفائی مہم میں حصہ لیا۔ اس دوران انہوں نے شہر کی گلیوں میں جھاڑو دی اور صفائی مہم چلائی۔ دنیش لال یادو نے یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ جو لوگ کام نہیں کر سکتے وہ اپنے عہدے چھوڑ دیں تاکہ دوسرے لوگوں کو موقع مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں- Fukrey 3 Box Office Collection: ‘فکرے 3’ نے اتوار کو ‘جوان’ کو پچھاڑ کر باکس آفس پر تہلکہ مچا دیا، چوتھے دن کی سب سے زیادہ کمائی

مسلسل لوگوں سے مل رہے

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اگر عوام مجھے اور میرے کام کو پسند کرتی ہے تو ٹکٹ بچایا جاسکتا ہے، ورنہ ان کا ٹکٹ بھی کاٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل لوگوں سے مل رہے ہیں اور گاؤں گاؤں جا رہے ہیں۔ لوگوں کو ان کے مسائل سے آگاہ کیا اور ان کا حل تلاش کیا جا رہا ہے۔ ہمیں کوئی ذمہ داری ملی ہے تو اسے پورا کرنا چاہیے، ذمہ داری لینا بڑی بات ہے۔ اب یہ عوام فیصلہ کرے گی کہ وہ کس کو چاہتی ہے اور کس کو نہیں۔ میرا کام اچھا ہوگا تو لوگ مجھے منتخب کریں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read