ستمبر کا مہینہ ختم ہونے میں صرف دو دن باقی ہیں اور ان دو دنوں کا مہمان گلابی رنگ کا 2000 روپے کا نوٹ ہے۔ 30 ستمبر اس نوٹ کو جمع کرنے کی آخری تاریخ ہے، جس کے بعد یہ نوٹ بند ہوجائے گا۔اگر ابھی بھی 2000 کے نوٹ ہیں جو جلد سے جلد بینک میں جمع کردیں ،چونکہ دو دنوں کے بعد یہ نوٹ کسی کام کا نہیں رہے گا۔ ایسے میں اگر آپ کے پاس اب بھی یہ بڑے نوٹ موجود ہیں تو آج ہی اپنے قریبی بینک میں جا کر جمع کرائیں، کیونکہ آخری تاریخ قریب آنے سے پہلے ہی پیٹرول پمپ سمیت ای کامرس پلیٹ فارمز نے انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
دوہزارروپے کے نوٹ 19 مئی کو بند کر دیے گئے تھے
مئی کی 19 تاریخ کو ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ملک کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ یعنی 2000 روپے کے نوٹ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا اور اسے گردش سے باہر کر دیا تھا۔ بازار میں موجود ان نوٹوں کی واپسی کی سہولت فراہم کرتے ہوئے، آر بی آئی نے بینکوں کے ذریعے واپسی یا تبادلہ کے لیے 30 ستمبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔ جب سینٹرل بینک نے 2000 روپے کے نوٹوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا، تب اس نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ آر بی آئی کے مطابق، 31 مارچ 2023 تک، 3.62 لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ گردش میں تھے۔
اگست کے اخیر تک 93 فیصد نوٹ واپس آ گئے
ستمبر کے آغاز میں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 31 اگست تک، زیر گردش 2000 روپے کے کل نوٹوں میں سے 93 فیصد آر بی آئی کو واپس آچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ستمبر کے آغاز تک تقریباً 24,000 کروڑ روپے کے نوٹ بازار میں موجود تھے۔ اگرچہ سینٹرل بینک کی جانب سے حال ہی میں کوئی ڈیٹا جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن اس کا کچھ حصہ دوسرے بینکوں میں جمع ہو سکتا ہے۔ لیکن جو لوگ اب بھی ان نوٹوں کو بچائے رکھے ہوئے ہیں، ان کے لیے دو دن کے اندر بینک یاآر بی آئی کے علاقائی دفتر کے ذریعے دوسرے نوٹوں کے ساتھ تبادلہ کرنے کا شاید آخری موقع ہے۔
کیا مہلت میں توسیع ہوگی؟
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ چاہے پین کارڈکو آدھار سے جوڑنا ہو یا ڈیمیٹ کے ساتھ نامنی کا نام جوڑنا ہو، اس طرح کے فائنانس سے متعلق کاموں کی آخری تاریخ ہو،ان تما م کی مدت کو بڑھا کر لوگوں کو راحت دی گئی ہے۔ لیکن اگر ہم 2000 روپے کے نوٹوں کی بات کریں تو اس کی آخری تاریخ میں توسیع کی امید کم دکھائی دیتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک میں موجود 2000 روپے کے زیادہ تر نوٹ واپس آچکے ہیں۔ تاہم، یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا آر بی آئی اس کام کی آخری تاریخ میں توسیع کرے گا یا ریلیف دینے سے انکار کر دے گا۔
بھارت ایکسپریس۔