Lalan Sheikh
بوگتوئی قتل عام کے اہم ملزم لالن شیخ (Lalan Sheikh)کی پیر کی شام مغربی بنگال کے بیر بھوم ضلع کے رام پورہاٹ کیمپ میں سی بی آئی کی حراست میں پراسرار طور پر موت ہوگئی۔ اس کی موت کے چند گھنٹے بعد، مرکزی ایجنسی نے مقامی پولیس کو مطلع کیا کہ للن شیخ نے خودکشی کر لی ہے۔ ڈیوٹی پر موجود سی بی آئی اہلکاروں نے مقامی پولیس کو مطلع کیا کہ ان کے دو افسران ایک عدالتی مقدمے میں شرکت کے لیے کیمپ سے باہر تھے اور سی بی آئی اور سینٹرل آرمڈ فورسز کا ایک ایک کانسٹیبل ڈیوٹی پر تھا ۔ اس نے محافظوں سے کہا تھا کہ وہ شیخ پر نظر رکھیں۔
سی بی آئی(CBI)کی طرف سے مقامی پولیس کو فراہم کی گئی معلومات کے مطابق لالن شیخ کیمپ کے بیت الخلا گیا اور وہاں چھت کی کنڈی سے تولیہ لٹکا کر خود کو پھانسی لے لی۔
سی بی آئی نے یہ بھی بتایا کہ اس نے پروٹوکول کے مطابق قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کو بھی مطلع کیا ہے۔ شیخ کی وفات کا تخمینہ وقت شام 5 بجے تھا۔ سی بی آئی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ لاش جزوی طور پر لٹکی ہوئی پائی گئی تھی، یعنی جب لاش ملی تو اس کے پاؤں فرش کو چھو رہے تھے۔
تاہم للن شیخ کے اہل خانہ نے خودکشی کے نظریہ کو مسترد کردیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ چونکہ وہ سی بی آئی کی حراست میں تھے، اس لیے مرکزی ایجنسی کو اس حراستی موت کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔
للن شیخ کی بڑی بہن سمنسنا بی بی نے اپنے بھائی کی موت کی خبر ملنے کے فوراً بعد نامہ نگاروں کو بتایا، سی بی آئی کے افسران للن کو بوگتوئی میں واقع اس کے گھر اور اس کے سسرال کے گھر لے گئے۔ اس دن ہمیں لگا کہ سی بی آئی افسران اسے لے گئے ہیں۔ اس وقت تک تشدد اور مارا پیٹا گیا جب تک کہ وہ مشکل سے اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو سکا۔ اب یہ سی بی آئی کو جواب دینا ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سی بی آئی اہلکاروں نے اس دن ان کے بھائی کو ایک گلاس پانی بھی نہیں پینے دیا۔
دریں اثنا، اس واقعہ پر عوامی ردعمل کے پیش نظر سی بی آئی کیمپ آفس میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ سینٹرل آرمڈ فورسز کے اہلکاروں نے پورے کیمپ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور اس کے چاروں طرف رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
اس سال 21 مارچ کو بیر بھوم میں ترنمول کانگریس کے مقامی لیڈر ودو شیخ کے قتل کے بعد پھوٹ پڑے تشدد میں کم از کم نو افراد مارے گئے تھے۔
–بھارت ایکسپریس