Bharat Express

Kerala open to discuss new projects with Adani; کیرالہ اڈانی کے ساتھ نئے پروجیکٹوں پر بات چیت کیلئے تیار: ریاستی وزیر پی راجیو

راجیو نے کہا کہ حکومت ریاست میں بنیاد قائم کرنے والی بڑی صنعتوں کے خلاف نہیں ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ کیرالہ کے لیے ماحولیاتی خدشات بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، اور حکومت آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کو آنے کی اجازت نہیں دے گی۔

کیرالہ کے وزیر پی راجیو۔

ممبئی: کیرالہ کے قانون، صنعت اور کوئر کے وزیر پی راجیو نے کہا کہ ریاست اڈانی گروپ کے ساتھ کسی بھی نئے پروجیکٹ پر بات کرنے کے خلاف نہیں ہے اور یہ صرف اس صورت میں کیا جائے گا جب دونوں فریقوں کے لیے جیت کی صورتحال ہو۔ اس سے ریاست کے عوام کو بھی فائدہ ہوگا۔ پی راجیو نے پی ٹی آئی کو بتایا، ’’حالانکہ، ریاست ایسی کوئی بڑی صنعت قائم کرنے کی خواہش مند نہیں ہے جس سے آلودگی اور ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچے۔‘‘

وزیر کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب اڈانی گروپ کے ساتھ لین دین کو لے کر جنوبی ریاستوں میں کچھ بے چینی پائی جا رہی ہے۔ یہ رجحان خاص طور پر دوسرے سب سے امیر ہندوستانی گوتم اڈانی اور دیگر پر ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے افسران کو رشوت دینے کے الزامات کے بعد دیکھا جا رہا ہے۔

راجیو نے کہا کہ اڈانی گروپ نے کیرالہ کی راجدھانی ترواننت پورم کے قریب وِجنجام بندرگاہ میں بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ بندرگاہ کے ذریعے ریاست اور اس کے عوام کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت کسی خاص مراعات دینے کے خلاف ہے اور اپنی شرائط پر کام کرنا چاہتی ہے۔

امریکہ میں اڈانی پر فرد جرم کے بعد تبدیلیاں آنے کے بارے میں ایک مخصوص سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا، ’’ہم ان کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ہم اتنی مراعات نہیں دے رہے ہیں، جیت کی پوزیشن ہونی چاہیے، اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہونے چاہئیں اور ریاست کو زیادہ ریونیو ملنا چاہیے۔‘‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ریاست نئے پروجیکٹس کے لیے بھی اڈانی گروپ کے ساتھ کام جاری رکھے گی، راجیو نے کہا کہ حکومت ’ان کے ساتھ بات چیت‘ کے لیے تیار ہے۔ لیکن یہ واضح کیا کہ بجلی یا پانی کی تقسیم کی جگہ کی نجکاری جیسے کچھ علاقے سخت نو گو ایریا ہیں۔

راجیو نے کہا کہ حکومت ریاست میں بنیاد قائم کرنے والی بڑی صنعتوں کے خلاف نہیں ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ کیرالہ کے لیے ماحولیاتی خدشات بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، اور حکومت آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کو آنے کی اجازت نہیں دے گی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read