Bharat Express

Taleema Akhtar On Pakistan: کشمیری کارکن نے اقوام متحدہ میں پاکستان کو دکھایا آئینہ ، دہشت گردی سے متعلق کہی یہ بات

تسلیمہ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر میں 2019 سے ہونے والی تبدیلیوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، “آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پاکستان نے اسپانسرڈ پتھراؤ بند کر دیا

کشمیری خواتین کارکن تسلیمہ اختر نے دہشت گردی اور کشمیر کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے پر پاکستان پر تنقید کی۔ حال ہی میں اقوام متحدہ کے 55ویں اجلاس میں شرکت کرنے والی تسلیمہ اختر نے کشمیر پر جھوٹے پروپیگنڈے اور کشمیر میں دہشت گردی کی سرپرستی کا پردہ فاش کرکے پاکستان کو آئینہ دکھایا۔

پاکستان دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق تسلیمہ اختر نے کہا کہ “ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا شکار ہونے والے اپنے بے گناہ لوگوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا، ہم نے جموں و کشمیر میں جاری ترقیاتی کاموں پر بھی بات کی۔”

تسلیمہ اختر نے کشمیر کے حوالے سے غلط اور جھوٹے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کئی پاکستانی ایجنٹوں کو بھی بے نقاب کیا، جو اکثر اقوام متحدہ میں خود کو کشمیری باشندے ظاہر کرتے ہیں۔

تسلیمہ اختر نے کہا کہ ‘فرانس، اٹلی اور برطانیہ جیسے ممالک میں رہنے والے کچھ لوگوں کا اپنا ایجنڈا ہے، وہ کشمیر اور اس کے لوگوں کے بارے میں نہ تو سچ جانتے ہیں اور نہ ہی سمجھتے ہیں’۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی پر کیا کہا؟

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے تسلیمہ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر میں 2019 سے ہونے والی تبدیلیوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، “آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پاکستان نے اسپانسرڈ پتھراؤ بند کر دیا، ہم نے وہاں پاکستان کی حمایت یافتہ تنظیموں کے ذریعہ کئے گئے فسادات اور تشدد کا خاتمہ دیکھا۔”

جموں و کشمیر اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے بارے میں انہوں نے کہا، “دونوں علاقوں میں ہونے والے ترقیاتی کاموں میں بڑا فرق ہے، ایک طرف جموں و کشمیر میں قومی شاہراہیں، سڑکیں اور اسٹیشن بن رہے ہیں، وہیں پاک مقبوضہ کشمیر میں لوگ اپنے طور پر چندہ دے رہے ہیں۔

امن کا ذکر کرتے ہوئے تسلیمہ اختر نے جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کے اقدام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read