کشمیر کرے گا جی 20 اجلاس کی میزبانی، دنیا کو ترقی کا دیا جائے گا پیغام
G20 Summit in Kashmir: پڑوسی ملک پاکستان میں سیاسی انتشار کے درمیان، بھارت، اپنی G20 صدارت میں، کشمیر میں بین الاقوامی فورم کے ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے کے لیے تیار ہے۔ جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا تیسرا اجلاس 22 سے 24 مئی تک سری نگر کے شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (SKICC) میں منعقد ہوگا۔
یہ اجلاس بہت زیادہ نگاہوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا کیونکہ کشمیر، جو کئی دہائیوں سے پاکستان کی سرپرستی میں دہشت گردی کے سائے میں ہے، اپنی تاریخ میں پہلی بار اتنے سارے ممالک کے مندوبین کی میزبانی کرے گا۔ عہدیداروں کو امید ہے کہ اس میٹنگ کا خطے میں سیاحت اور تجارت پر مثبت اثر پڑے گا اور ان ممالک کو ایک مضبوط پیغام جائے گا جو جموں و کشمیر کو ایک ‘پریشان کن’ مقام کے طور پر دیکھتے ہیں۔
وزیر اعظم کا دفتر (PMO) اگست 2019 میں آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، جس نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے، مرکزی حکومت کی طرف سے کشمیر میں صنعت کے فروغ کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے مختلف کوششیں کی گئی ہیں۔ جنوری 2020 میں، حکومت نے J&K گلوبل انویسٹرس سمٹ کا انعقاد کیا، جس کے تحت 13,732 کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔
پچھلے سال، اپریل میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ جموں و کشمیر میں نجی سرمایہ کاری، جس میں آزادی کے بعد پہلی سات دہائیوں میں 17,000 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا تھا، اب یہ 38,000 کروڑ روپے پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے بعد مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیا نند رائے نے لوک سبھا کو مطلع کیا کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت جموں و کشمیر میں 58,477 کروڑ روپے کے 53 پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ ان میں سڑکیں، بجلی، صحت، تعلیم، سیاحت، زراعت اور ہنرمندی کی ترقی شامل ہے۔
-بھارت ایکسپریس