مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے لیے دو مرحلوں میں 12 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی ہے۔ اب باقی 17 سیٹوں پر ووٹنگ ہونا باقی ہے۔ ووٹنگ کے دو مرحلوں میں ریاست میں توقع کے مطابق ووٹنگ نہیں ہو سکی۔ 2019 کے انتخابات کے مقابلے اس بار ووٹنگ کا فیصد کم ہوا ہے۔ یہاں دو مرحلوں میں ہونے والی ووٹنگ کے بعد سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام نے نفرت کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔
کمل ناتھ نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر لکھا مدھیہ پردیش کی چھ سیٹوں سمیت ملک بھر میں 88 سیٹوں پر کانگریس کافی مضبوط پوزیشن میں ہے۔ عوام نے کانگریس کے پانچ نکاتوں کی حمایت کرکے ملک میں تبدیلی کے لیے ووٹ دیا ہے۔ میں ملک/مدھیہ پردیش کے ووٹروں کا کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کی حمایت میں ووٹ دینے کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
کمل ناتھ نے عوام سے یہ اپیل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یاد رکھو! آپ کا ایک ووٹ آپ کو روزگار دے سکتا ہے۔ آپ کا ایک ووٹ مہنگائی کو کم کر سکتا ہے۔ آپ کا ایک ووٹ آپ کو قرض سے آزاد کر سکتا ہے۔ آپ کا ایک ووٹ آپ کو اپنی فصلوں کی صحیح قیمت دلا سکتا ہے۔ آپ کا ایک ووٹ آپ کے گھر میں خوشحالی لا سکتا ہے۔
लोकसभा चुनाव के पहले और दूसरे चरण के मतदान के बाद स्पष्ट हो गया है कि देश की जनता ने नफरत की राजनीति को नकार दिया है।
मध्यप्रदेश की 6 सीटों समेत पूरे देश की 88 सीटों पर कांग्रेस बेहद मज़बूत स्थिति में है। जनता ने कांग्रेस के पाँच न्याय का समर्थन कर देश में परिवर्तन के लिए मतदान…
— Kamal Nath (@OfficeOfKNath) April 27, 2024
سپریم کورٹ کا فیصلہ اپوزیشن کے منہ پر طمانچہ ہے
ووٹنگ کے بعد سی ایم موہن یادو نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جوش و خروش سے حصہ لیا۔ میں اور میری تنظیم نے عوام میں بیداری پھیلانے کے لیے اپنی پوری طاقت سے کام کیا۔ ووٹروں نے اپنے گھروں سے باہر نکل کر بی جے پی کے حق میں جوش و خروش دکھایا، یہ ہمارے لیے توانائی کا مرکز تھا۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کرانے کا بڑا فیصلہ سنایا، جو کہ اپوزیشن کے منہ پر ایک بڑا طمانچہ ہے۔
भारतीय जनता पार्टी ने आज लोकसभा चुनाव के द्वितीय चरण में बढ़-चढ़ कर भाग लिया। मैं और मेरे संगठन ने पूरी ताकत लगाकर जनता के बीच जागरूकता फैलाने का काम किया। मतदाताओं ने घर से निकलकर भाजपा के पक्ष में अपना उत्साह दिखाया है वह हमारे लिए ऊर्जा का केंद्र रहा।
आज सुप्रीम कोर्ट ने… pic.twitter.com/WjqTdZiDj4
— Dr Mohan Yadav (Modi Ka Parivar) (@DrMohanYadav51) April 26, 2024
آپ کو بتا دیں کہ جمعہ (26 اپریل) کو ریاست کی چھ پارلیمانی سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی۔ ان سیٹوں میں دموہ، ہوشنگ آباد، کھجوراہو، ریوا، ستنا، ٹیکم گڑھ شامل ہیں۔ 2019 کے انتخابات کے مقابلے دوسرے مرحلے میں ان سیٹوں پر ووٹنگ میں 9.33 فیصد کمی آئی ہے۔ ریاست کی چھ سیٹوں پر صرف 58.35 فیصد ووٹنگ ہو سکی۔ کم ووٹنگ فیصد نے جہاں بی جے پی لیڈروں کے تناؤ میں اضافہ کیا ہے وہیں کانگریس کو ووٹنگ فیصد میں کمی کا اپنا فائدہ نظر آرہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔