بی ایس پی سپریمو مایاوتی کو لوک سبھا انتخابات 2024 سے عین قبل پہلے بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بی ایس پی کی رکن پارلیمنٹ سنگیتا آزاد بی جے پی میں شامل ہو سکتی ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہی بی ایس پی کی رکن پارلیمنٹ بی جے پی میں شامل ہو سکتی ہیں۔ بی ایس پی رکن پارلیمنٹ سنگیتا آزاد نے پہلے بھی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی، اس ملاقات کے بعد ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کے چرچے تھے۔
تاہم، بی ایس پی ایم پی سنگیتا آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپنی ملاقات کے بارے میں کہا تھا کہ ان کی ملاقات ان کے علاقے میں وندے بھارت ٹرین کے مطالبے سے متعلق تھی۔ سنگیتا آزاد یوپی کی لال گنج لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہوں نے گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کی نیلم سونکر کو شکست دی تھی۔ سنگیتا آزاد کے سسر گاندھی آزاد بی ایس پی کے بانی رکن تھے اورراجیہ سبھا کے رکن بھی تھے۔ پوروانچل کی سیاست میں سنگیتا آزاد کے خاندان کا نام کافی نمایاں ہے اور ان کے خاندان کو دلتوں کا بڑا لیڈر مانا جاتا ہے۔
بی ایس پی ایم پی رتیش پانڈے بی جے پی میں ہوئے شامل ۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل بی ایس پی رکن پارلیمنٹ رتیش پانڈے بھی مایاوتی کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔ ادھرسماجوادی پارٹی نے غازی پور سے بی ایس پی ایم پی افضال انصاری کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ اس سے صاف ہے کہ انہوں نے مایاوتی چھوڑ دیا ہے۔ وہیں بی ایس پی نے اپنے ایم پی دانش علی کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اب لوک سبھا انتخابات سے پہلے لیڈروں کا اس طرح کا ٹوٹنا مایاوتی کے لیے بڑا جھٹکا ہے۔ وہیں مایاوتی نے ابھی یوپی کی کچھ سیٹوں پر اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے اور جلد ہی پارٹی باقی سیٹوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرے گی۔
بھارت ایکسپریس۔