جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سینٹر آف ایکسیلینس کے قیام کو لے کرایک اہم مثبت میٹنگ منعقد ہوئی۔ پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ ملیہ اسلامیہ نے پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ،ڈاکٹر ستیہ پرکاش،ریزیڈینشیل کوچنگ اکاڈمی کے پروفیسر انچارچ اور جامعہ اسکولوں کے پرنسپلز کے ساتھ این ایس ڈی ایس کی مشترکہ پہل بھارت انٹرنیشنل گلوبل(بی آئی جی) کے سینئر مینجر ستیم جندال اور تعلیمی ٹکنالوجی کمپنی فزیکس والا کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔مجوزہ پہل نویں اور گیارہویں جماعت کے طلبہ کے ساتھ ساتھ یوپی ایس سی سول سروسز کے تیاری کرنے والوں اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں مصروف امیدوار وں کے لیے پاٹھ شالاماڈل کلاسیں شروع کرنا چاہتی ہے۔
فزیکس والانے، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ساجھیداری سے اپنے اسکلولز آف ایکسیلینس میں ہائی برڈ ایجوکیشنل ماڈل(پاٹھ شالا۔دو ٹیچر ماڈل) کے نفاذ کی تجویز پیش کی ہے۔ اسٹیم ایجوکیشن اور صلاحیت سازی کے فروغ کے ساتھ جی ای ای، این ای ای ٹی اور این ڈی اے جیسے مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے یہ پہل انفرادی ٹسٹ تیاری اور مینٹور شپ پرزوردیتی ہے۔قومی تعلیمی پالیسی دوہزار بیس کی روح سے ہم آہنگ اس ماڈل کا مقصد طلبہ کی مختلف تعلیمی اور پیشہ وارنہ ضرورتوں کی تکمیل کرنا ہے۔
یہ میٹنگ جامعہ اسکول کے طلبہ اور یو پی ایس سی اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے امیدواروں کے فائدے کے لیے ہائی برڈ ایجوکیشن ماڈل پر عمل آوری کے اہم اجز اپرمرکوز تھی۔ تعلیمی اور پیشہ ورانہ اہداف کے حصول کے لیے اشتراکی کوششوں کی اہمیت پر زور دینے کے ساتھ شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جامعہ اسکول اور یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے سستی، عمدہ اوراعلی معیاری تعلیم کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔
بھارت ایکسپریس۔