جھارکھنڈ کے وزیر اعلی چمپائی سورین کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی جس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے اور اس میں مفت بجلی کی حد بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے اب 125 یونٹ بجلی مفت دینے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعلی سورین نے کہا کہ ریاست کے 30 لاکھ لوگ اس سے مستفید ہوں گے۔ گھریلو صارفین کے لیے مفت بجلی کی حد بڑھانے کے بارے میں، سی ایم چمپائی سورین نے نامہ نگاروں کو بتایا، “دیہی علاقوں کے لوگوں کو بھی فائدہ ملنا چاہیے اور وہ بھی بجلی کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ان کا خیال رکھا جائے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ کے فیصلے کے بارے میں معلومات وزیر اعلی کے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل کے ذریعے دی گئی ہے۔ اب جھارکھنڈ میں صارفین کو ہر ماہ 125 یونٹ مفت بجلی ملے گی۔ اس سے قبل ریاست میں صارفین کو 100 یونٹ تک بجلی کی کھپت کے لیے کوئی فیس ادا نہیں کرنی پڑتی تھی۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ نئے فیصلے سے ریاست کے 29 لاکھ صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔
#WATCH | Ranchi: On the decision to increase the limit of free electricity for domestic consumers, Jharkhand Chief Minister Champai Soren says, “People of our rural areas should get benefits and they can also use electricity. This should be taken care of. Keeping this in mind we… pic.twitter.com/0qADCy2QOF
— ANI (@ANI) February 23, 2024
کابینہ کے لیے کیے گئے فیصلے
چمپائی سورین کی کابینہ میں، جھارکھنڈ دودھ فیڈریشن نے گرڈیہ اور جمشید پور میں نئے ڈیری پلانٹس اور ریاست کے ہوتوار، رانچی میں دودھ پاؤڈر اور دودھ کی مصنوعات کے پلانٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان منصوبوں پر تقریباً 500 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ کابینہ نے بوکارو میں بین الاقوامی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق بل کو بھی منظوری دے دی ہے۔ ایک اور اہم فیصلے کے مطابق اب ریاست میں عوامی تقسیم کے نظام کی دکانوں پر 2-G کے بجائے 4-G POS مشینیں دستیاب کرائی جائیں گی۔ سی ایم چمپائی سورین کی کابینہ کی میٹنگ بجٹ سے ٹھیک پہلے ہوئی تھی۔ سی ایم سورین حکومت کا پہلا بجٹ 27 فروری کو پیش کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔