Bharat Express

UP Politics: ڈبلیو ایف آئی کے صدر کے انتخاب پر جینت چودھری کا ردعمل، کہا ’’ملک کا ہواہے بڑا نقصان، پہلوانوں کو دیا یہ مشورہ

جینت چودھری نے کہا، ‘حکومت پارلیمنٹ میں بحث سے گریز کر رہی ہے۔ رہنے اور لباس کی آزادی دی گئی ہے، یہ درست ہے۔ یہ آئینی حق ہے۔

بی جے پی کے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کا صدر منتخب ہونے کے بعد سے یوپی میں سیاسی درجہ حرارت بہت زیادہ ہے۔ آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری کا یہ بیان خاتون پہلوان ساکشی ملک کے ریٹائرمنٹ کے اعلان اور پہلوان بجرنگ پونیا کی طرف سے اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کرنے کے بعد آیا ہے۔

جینت چودھری نے کہا ہے کہ ’’اس سے ملک کو بہت نقصان ہوا ہے۔‘‘ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جینت چودھری نے کہا کہ اس الیکشن سے کھلاڑیوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ وہی لوگ دوبارہ الیکشن جیتے ہیں، لیکن کھلاڑیوں میں ہمت ہونی چاہیے۔‘‘ ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے معاملے پر جینت چودھری نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں بحث سے گریز کر رہی ہے۔ رہن سہن اور لباس کے لیے آزادی دی گئی ہے، یہ درست ہے۔ یہ آئینی حق ہے۔

چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ

آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے حال ہی میں مطالبہ کیا تھا کہ سابق وزیر اعظم اور ممتاز کسان رہنما چودھری چرن سنگھ کو بھارت کا سب سے بڑا شہری اعزاز بھارت رتن دیا جائے۔ آر ایل ڈی کے قومی ترجمان انیل دوبے نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ مرکزی حکومت 23 دسمبر کو سابق وزیر اعظم کو بھارت رتن دینے کا اعلان کرے۔ آر ایل ڈی کے قومی سکریٹری وجے کمار لال سریواستو نے کہا تھا کہ چودھری چرن سنگھ ایک سچے گاندھیائی، جمہوریت کے حامی اور سوشلسٹ اقدار پر یقین رکھنے والے عظیم رہنما تھے۔

انہوں نے بھائی چارہ اور سماجی انصاف کی تحریکوں کو مضبوط کرنے کے لیے اپنے دور میں منڈل کمیشن اور اقلیتی کمیشن کے قیام کا سہرا چوہدری چرن سنگھ کو دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق نائب وزیر اعظم چودھری دیوی لال، سابق وزیر اعلیٰ بیجو پٹنائک، ہیم وتی نندن بہوگنا، کرپوری ٹھاکر، جارج فرنانڈس، راج نارائن، مدھو لیمے، پیلو مودی، ملائم سنگھ یادو اور شرد یادو سمیت کئی بڑے سیاستدان انہیں مانتے تھے۔.

-بھارت ایکسپریس

Also Read