یوپی کے جونپور کی اٹالہ مسجد معاملے پر عدالت میں سماعت نہیں ہوسکی۔
نئی دہلی: اترپردیش واقع جونپورکی اٹالہ مسجد تنازعہ سے متعلق معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ میں آج معاملے کی سماعت نہیں ہوسکی۔ معاملے کی سماعت آج جس بینچ میں ہونی تھی، وہ کورٹ آج نہیں بیٹھی۔ معاملہ دوسری بینچ میں ٹرانسفر ہوا، لیکن وہاں بھی سماعت نہیں ہو سکی۔ معاملے کی سماعت اب ایک ہفتے بعد ہوگی۔ معاملے کی آئندہ سماعت 16 دسمبرکوہوسکتی ہے۔ معاملے کی سماعت جسٹس روہت رنجن اگروال کی سنگل بینچ میں ہونی تھی۔ ان کی بینچ آج نہیں بیٹھنے کی وجہ سے معاملہ جسٹس سلل کماررائے کی عدالت میں ٹرانسفرہوا تھا۔
16 دسمبرکوہونے والی سماعت میں مسجد کی جگہ مندرکا دعویٰ کرنے والے سوراج واہنی تنظیم کواپنا جواب داخل کرنا ہوگا۔ ہندو فریق کا جواب تیارہوچکا ہے۔ عرضی اٹالہ مسجد کی وقف کمیٹی کی طرف سے داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں جونپورکے ضلع جج کی طرف سے نظرثانی درخواست پردیئے گئے حکم کوچیلنج کیا گیا ہے۔ ضلع جج نے اس سال 12 اگست کوجونپورکی ضلع عدالت میں دائرکیس کی برقراری کومنظورکرتے ہوئے ایک حکم جاری کیا تھا۔
اس سے پہلے جونپورضلع کورٹ کے سول جج نے 29 مئی کومقدمے کواپنے یہاں رجسٹرڈ کرکے سماعت شروع کئے جانے کا حکم دیا تھا۔ مسلم فریق کی طرف سے داخل عرضی میں انہیں دونوں احکامات کوچیلنج دیا گیا ہے۔
سوراج واہنی ایسوسی ایشن کے ریاستی صدرسنتوش کمارمشرا نے جونپورضلع کورٹ میں مقدمہ داخل کرکے یہ دعویٰ کیا گیا تھا۔ کہا تھا کہ جونپورکی اٹالہ مسجد کی تعمیرمندرتوڑکربنائی گئی ہے۔ جس جگہ مسجد ہے، وہاں پہلے اٹالہ دیوی کا مندرتھا۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس مندرکی تعمیر 13ویں صدی میں راجہ وجے چندرنے کرائی تھی۔ فیروزشاہ تغلق نے جونپورپرقبضہ کرنے کے بعد مندرکومسجد میں تبدیل کر دیا تھا۔ عرضی میں اٹالہ مسجد کواٹالہ دیوی کا مندربتاتے ہوئے پوجا ارچنا کی اجازت دیئے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔