جموں و کشمیر کی سیکورٹی کے حوالے سے وزارت داخلہ میں اہم میٹنگ
Jammu and Kashmir: پاکستان کی طرف سے سرحد پار سے بھیجے جانے والے ڈرونز کے ذریعے منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ سمیت جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر منگل کو مرکزی وزارت داخلہ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہو رہی ہے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا کی صدارت میں منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں یونین ٹیریٹری کے اعلیٰ حکام اور سیکورٹی ایجنسیوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ میٹنگ ہائبرڈ موڈ میں ہو رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس اہم میٹنگ میں جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ارون مہتا، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ، انٹیلی جنس بیورو اور را کے اعلیٰ حکام، نیم فوجی دستوں کے سربراہان اور مرکزی وزارت داخلہ کے سینئر افسران شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں جموں و کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ڈرون دراندازی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے بھی بات چیت ہوگی جو سرحد پر تعینات سیکیورٹی فورسز کے لئے ایک بڑا چیلنج بن کر ابھرا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بی ایس ایف نے اس سال سرحد پر تقریباً 20 ڈرون مار گرائے ہیں۔ جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد صرف ایک تھی۔ یہی نہیں بڑی تعداد میں منشیات اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں باہر سے کام کرنے آئے ہوئے اقلیتی برادریوں اور مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی بات ہو سکتی ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ اکتوبر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دورہ جموں و کشمیر کے بعد جموں و کشمیر کی سیکورٹی پر وزارت داخلہ کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ پچھلے مہینے ہی جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
-بھارت ایکسپریس