سابق مرکزی وزیر ملند دیورا کے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد ممبئی سے منی پور تک کے لیڈروں کے بیانات سے سیاسی ماحول میں اچانک تیزی آگئی ہے۔ کانگریس کے میڈیا انچارج اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی ملند سے بات ہوئی ہے۔ لیکن انہوں نے پارٹی چھوڑنے کے اعلان پر سوال اٹھائے ہیں۔
جے رام رمیش نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے ملند کے پارٹی چھوڑنے کا وقت طے کیا تھا۔ وہ پہلے ہی پارٹی چھوڑنے کا ارادہ کر چکے تھے۔ جے رام رمیش نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہ جنوبی ممبئی سیٹ کے تعلق سے راہل گاندھی سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ اس سیٹ سے شیوسینا کے ادھو دھڑے کے اروند ساونت دعویدار ہیں۔ جو گزشتہ 2 بار جیت رہی ہے۔
#WATCH | Imphal: On Milind Deora’s resignation from Congress, Congress MP Jairam Ramesh says, “Prime Minister has decided this, there is no doubt about it.” pic.twitter.com/yKNPctoKyZ
— ANI (@ANI) January 14, 2024
جے رام رمیش نے بتایا کہ انہوں نے مجھے جمعہ کی صبح 8.52 پر میسج کیا اور میں نے 2.47 پر جواب دیا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں؟ اس کے بعد انہوں نے مجھے 2 بجکر 48 منٹ پر میسج کیا اور کہا کہ کیا آپ سے بات کرنا ممکن نہیں؟ اس پر میں نے اسے فون کرنے کا یقین دلایا اور میں نے اسے 3.40 بجے فون کیا۔
پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ پہلے ہی کر چکا تھا۔
جے رام رمیش نے کہا کہ وہ پہلے ہی پارٹی چھوڑنے کا ذہن بنا چکے ہیں۔ وہ چاہتے تھے کہ میں راہل گاندھی سے ان کے لیے جنوبی ممبئی سیٹ کے بارے میں بات کروں۔ جے رام رمیش نے پی ایم مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملند کے استعفیٰ کا وقت انہوں نے ہی طے کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔