Bharat Express

Jaipur-Mumbai Train Shooting: کسی بھی قسم کے ذہنی بیماری کا شکار نہیں تھاچیتن سنگھ:ریلوے

چیتن سنگھ کو منگل (یکم اگست) کو 7 اگست تک گورنمنٹ ریلوے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ملزم کانسٹیبل کی تحویل کے لیے پولیس نے عدالت کو بتایا کہ وہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہا۔اب سات  اگست تک اس سے پوچھتاچھ کی جائے گی اوریہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ آخر اس نے ان لوگوں کو گولی کیوں ماری۔ فی الحال یہ واضح ہوگیا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار نہیں تھا۔

 جے پور-ممبئی ٹرین میں معصوموں کے قتل  کے ملزم آر پی ایف کانسٹیبل چیتن سنگھ کے بارے میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ ریلوے نے کہا کہ ملزم کے معمول کے طبی معائنے میں کوئی سنگین نفسیات (ذہنی بیماری) نہیں پائی گئی تھی۔ کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چار لوگوں کے قتل کا ملزم چیتن سنگھ ذہنی طور پر بیمار تھا۔ اس پر ریلوے نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ اس نے نجی سطح پر تحقیقات کروائی ہوں، جسے اس نے خفیہ رکھا ہو ، لیکن ہماری معمول کی جو میڈیکل رپورٹ ہوتی ہے اس میں وہ کسی بھی قسم کے ذہنی بیماری کا شکار نہیں پایا گیا تھا۔

چیتن سنگھ کیسے پکڑا گیا؟

یہ واقعہ پیر (31 جولائی) کی صبح مہاراشٹر کے پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب جے پور-ممبئی سنٹرل ایکسپریس میں پیش آیا۔جس میں چار لوگوں کی اس نے گولی مار کر جان لے لی۔ اس کے بعد  چیتن سنگھ کو اس وقت پکڑا گیا جب اس نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ صبح 6 بجے کے قریب کا وقت تھا اور  میرا روڈ اسٹیشن (ممبئی مضافاتی نیٹ ورک پر) کے قریب مسافروں کی زنجیریں کھینچنے کے بعد ٹرین رک گئی۔اس کے بعد چیتن نے فرار ہونے کی کوشش کی ،لیکن پکڑا گیا۔

چیتن سنگھ نے کس کو گولی ماری؟

چیتن سنگھ نے آر پی ایف کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر تکارام مینا اور ایک اور مسافر کو اس کےبی فائیو کوچ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس نے صبح پانچ بجے کے کچھ دیر بعد پینٹری کار میں سوار ایک اور مسافر کو اور پینٹری کار کے ساتھ والی ایس 6 کوچ میں موجود ایک اور مسافر کو گولی مار دی۔ ریلوے پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت پالگھر کے نالاسوپورہ کے رہنے والے عبدالقادر بھائی محمد حسین بھانپور والا (58) اور بہار کے مدھوبنی کے رہنے والے اصغر عباس شیخ (48) کے طور پر کی گئی ہے۔ اور تیسرے متوفی کی شناخت سید ایس کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس نے کیا کہا؟

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق چیتن سنگھ کو منگل (یکم اگست) کو 7 اگست تک گورنمنٹ ریلوے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ملزم کانسٹیبل کی تحویل کے لیے پولیس نے عدالت کو بتایا کہ وہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہا۔اب سات  اگست تک اس سے پوچھتاچھ کی جائے گی اوریہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ آخر اس نے ان لوگوں کو گولی کیوں ماری۔ فی الحال یہ واضح ہوگیا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار نہیں تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read