شرد پوار کا گروپ لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے پرجوش ہے۔ شرد پوار کی پارٹی لیڈر امول کولہے، جو شرور لوک سبھا سیٹ سے ایم پی منتخب ہوئے تھے، نے ایک بڑا دعویٰ کیا ہے جس سے این ڈی اے کی پریشانیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ امول کولہے نے کہا کہ مودی حکومت کا اگلے پانچ سال تک قائم رہنا ممکن نہیں ہے۔ اس بار این ڈی اے نے ملک بھر میں 292 سیٹیں جیتی ہیں۔ ساتھ ہی انڈیا الائنس نے 234 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
شیرور لوک سبھا سیٹ سے این سی پی (ایس پی) کے جیتنے والے امیدوار امول کولہے نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’میں عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مہاراشٹر کی سیاست میں پچھلے 1-2 سے جو اتار چڑھاؤ آرہا تھا، اسے دیکھ کر۔ برسوں یہ سوال اٹھتا تھا کہ سیاست میں اخلاقیات، اقدار، عزت نفس کی کوئی اہمیت ہے یا نہیں، لیکن عوام نے نتائج سے ثابت کر دیا ہے کہ سیاست میں ان اقدار کی اہمیت ہے۔
امول کولہے کا مہاوتی پر حملہ
انہوں نے مزید کہا، ”لوگوں نے واضح طور پر اس چیز کومسترد کر دیا ہے کہ کس طرح سے بی جے پی ایک برانڈ کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتی تھی۔ اگر ہم مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالیں تو ایم وی اے کو 150 سے زیادہ اسمبلی حلقوں میں برتری حاصل ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مودی جی اس الیکشن میں بی جے پی کا چہرہ تھے۔ وہ اپنا ایک برانڈ لے کر جا رہے تھے۔ کچھ قومی ایجنڈا بھی سامنے تھا، اس کے باوجود ایم وی اے آگے رہا۔ سوال یہ ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں مہاوتی کا چہرہ کون ہے؟ دیویندر فڑنویس جی کے ذہن میں بھی یہ سوال ہو سکتا ہے۔
#WATCH मुंबई: शिरुर लोकसभा सीट से NCP-SCP के विजयी उम्मीदवार अमोल कोल्हे ने कहा, “मैं जनता का धन्यवाद करता हूं, पिछले 1-2 साल से महाराष्ट्र की राजनीति में जो उलटफेर हो रहा था उसे देखकर यह सवाल उठता था कि क्या राजनीति में नैतिकता, मूल्य, स्वाभिमान की कोई अहमियत है या नहीं लेकिन… pic.twitter.com/pcNBOge95j
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 6, 2024
مہاراشٹر میں کس پارٹی کو کتنی سیٹیں ملیں؟
مہاراشٹر میں بھی این ڈی اے کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ گرینڈ الائنس میں شامل تین پارٹیوں – بی جے پی، شندے دھڑے کی شیو سینا اور اجیت پوار کی این سی پی کو کل 17 سیٹیں ملی ہیں۔ بی جے پی کو 9، شیوسینا کو 7 اور این سی پی کو 1 سیٹ ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس الیکشن میں مہاوکاس اگھاڑی کو 30 سیٹوں پر زبردست کامیابی ملی ہے۔ ایم وی اے کی اتحادی کانگریس کو 13، ادھو ٹھاکرے گروپ کی شیوسینا کو 9 جبکہ شرد پوار کی پارٹی این سی پی (ایس پی) کو 8 سیٹیں ملی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔