ISRO launches advanced navigation satellite: ہندوستانی خلا میں بھی اپنی پوزیشن مضبوط بنانے کیلئے مکمل طور پر سرگرم ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ ہر ایک دو ماہ کے دوران ہندوستانی خلائی ایجنسی کی جانب سے باضابطہ طور پر مشن اسپیس کی طرف ایک ایک قدم بڑھا جاتا ہے ۔ اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے ایک بارپھر انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سائنسدانوں نے آج (پیر) صبح 10.42 بجے جی ایس ایل وی – ایف 12 سیٹلائٹ (جیو اسٹیشنری سیٹلائٹ لانچ وہیکل) لانچ کیا۔اسرو کی جانب سے لانچ کیا گیا یہ سیٹیلائٹ اور مشن مجموعی طور پر واضح انداز میں کامیاب رہا ہے۔
اسرو کے سائنسدانوں نے بتایا کہ اسے ستیش دھون خلائی مرکز کے دوسرے لانچ پیڈ سے لانچ کیا گیا ۔ 51.7 میٹر لمبا جی ایس ایل وی 2232 کلوگرام این وی ایس-01 نیویگیشن سیٹلائٹ لے کر روانہ ہوا۔ لانچ کے تقریباً 20 منٹ بعد، راکٹ نے تقریباً 251 کلومیٹر کی بلندی پر جیو سٹیشنری ٹرانسفر آربٹ (جی ٹی او) میں سیٹلائٹ کو قائم کیا۔ این وی ایس-01 ایل 1، ایل 5 اور ایس بینڈ کے آلات لے کر جائے گا۔ اپنے پیشرو سیٹلائٹ کے مقابلے میں، اس دوسری نسل کے سیٹلائٹ میں دیسی ساختہ روبیڈیم ایٹمک کلاک بھی ہے۔
GSLV back in action 🔥 https://t.co/5C4WqvUWm8
— ISRO Spaceflight (@ISROSpaceflight) May 29, 2023
اسرو نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جبدیسی ساختہ روبیڈیم ایٹمک کلاک پیر کے لانچ میں استعمال کی گئی ہے۔ سائنسدانوں پہلے تاریخ اور جگہ کا تعین کرنے کے لیے درآمد شدہ روبیڈیم ایٹمک گھڑیاں استعمال کرتے تھے ۔ اب، سیٹلائٹ میں احمد آباد واقع اسپیس ایپلی کیشن سنٹر کے ذریعہ تیار کردہ روبیڈیم ایٹمک کلاک نصب ہے ۔ یہ اہم ٹیکنالوجی صرف چند ممالک کے پاس ہے۔