یہاں دیکھیں اسرو کا سفر
ISRO Journey 2023: ہندوستان کا چندریان اب چاند کے جنوبی قطب پرپہہنچ چکا ہے۔ شام 6:04 بجے وکرم لینڈر کے کامیاب لینڈ کرتے ہی ہندوستان نے تاریخ رقم کردی۔ ہندوستان کئی معنوں میں دنیا سے بہت آگے نکل گیا ہے، لیکن اسرو کے چاند مشن کی شروعات آسان نہیں تھی۔ اسرو کے سامنے کم لاگت میں مشن کو انجام دینے کا چیلنج ہمیشہ سے رہا ہے۔ سال 1963 میں جب خلائی مشن کو لانچ کیا گیا تھا تو سائیکل سے اسے لانچنگ پیڈ تک لے جانا پڑا تھا۔ دنیا اس وقت ہنس رہی تھی۔ آج ہندوستان کی کامیابی پر پوری دنیا سے مبارکباد دیئے جا رہے ہیں۔
ہندوستان کا خلائی سفر تھمبا سے شروع ہوا
واضح رہے کہ ہندوستان کے خلائی سفرکا آغاز 21 نومبر 1963 کو امریکی نائکی اپاچی ساؤنڈنگ راکٹ کے تھرواننت پورم کے قریب تھوبا سے ہوا تھا۔ خاص بات یہ تھی کہ راکٹ کو ایک بیل گاڑی پرلانچنگ سائٹ تک لے جایا گیا۔ اس کے بعد راکٹ کوسائیکل کے ذریعہ لایا گیا۔ معلومات کے مطابق، نائکی اپاچی کا وزن 715 کلوگرام تھا۔ لانچنگ کے بعد یہ راکٹ 30 کلوگرام پے لوڈ کے ساتھ 207 کلومیٹرکی بلندی پرپہنچا۔
درمیانی دہائیوں میں ہندوستانی راکٹری چمکتی رہی۔ بھارت نے جلد بازی میں کئی راکٹ داغے۔ بھارت نے کامیابیوں کا جشن منایا اورناکامیوں سے سبق سیکھا۔ اس دوران ایس ایل وی-3 ایس، اے ایس ایل وی، اورپی ایس ایل وی اورجی ایس ایل وی جیسے راکٹ ہندوستان کے ذخیرے میں شامل کئے گئے۔
بھارت نے خلائی شعبے میں دنیا کو حیران کر دیا
ہندوستان نے رفتہ رفتہ خلائی شعبے میں دنیا کو حیران کردیا۔ ہندوستان نے چاند مشن (2008) اور مریخ (2013 میں لانچ کیا گیا) کیا ہے۔ چاند کے مدارمیں چندریان-1 خلائی جہازکو نصب کرنا اسرو کے انجینئروں کے لئے بہت آسان لگ رہا تھا، لیکن یہ کامیاب نہیں ہوسکا۔ تاہم، مریخ کا مدارمشن منگلیان کامیاب رہا۔ آج مریخ کے بارے میں اتنا ڈیٹا کسی کے پاس نہیں ہے، جتنا اسروکے پاس ہے۔ اگرآج ہندوستان خود انحصاری اورعالمی معیار کا خلائی سفرکرنے والا ملک ہے، توکون بھول سکتا ہے کہ تھوبا کے پہلے لانچ کو۔ نائکی اپاچی راکٹ کے لئے امریکہ نے مدد کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔