Bharat Express

Kolkata Rape Case: جسم پر زخموں کے نشانات، ایک سے زائد افراد نے کی عصمت دری، ریپ کا نشانہ بننے والی لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بڑا انکشاف

پی ٹی آئی کے مطابق، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متاثرہ کی موت ‘قتل’ اور ‘اینٹی مارٹم’ کا معاملہ ہے۔ اس سے ان دعوؤں کی بھی نفی ہوتی ہے کہ مقتولہ کو قتل کے بعد بھی عصمت دری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

Kolkata Rape Case: کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کے ساتھ ہونے والی بربریت کے بارے میں آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ زیادتی اور قتل کا نشانہ بننے والی خاتون ڈاکٹر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انہیں کئی بار Penetration کا سامنا کرنا پڑا۔ یہی نہیں بلکہ خاتون ڈاکٹر کے جسم پر زخموں کے نشانات بھی پائے گئے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے ساتھ جنسی جرم کا ارتکاب کس قدر وحشیانہ طریقے سے کیا گیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متاثرہ کی موت ‘قتل’ اور ‘اینٹی مارٹم’ کا معاملہ ہے۔ اس سے ان دعوؤں کی بھی نفی ہوتی ہے کہ مقتولہ کو قتل کے بعد بھی عصمت دری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ سادہ زبان میں ‘اینٹی مارٹم’ کا مطلب ایسا کام ہے جو کسی کی موت سے عین پہلے کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ قتل کی نیت سے لگنے والی چوٹیں اینٹی مارٹم تھیں جو کہ جنسی دخول کی نشاندہی کرتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ مظلوم کے ساتھ زبردستی کی گئی تھی۔

کولکاتہ ریپ متاثرہ کے ہونٹوں، ناک اور گالوں پر زخم

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون ڈاکٹر کی موت کا وقت صبح 3 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان تھا۔ متاثرہ کے جسم پر بیرونی زخم تھے جن میں اس کے نچلے اور اوپری ہونٹ، ناک، گال اور نچلا جبڑا شامل تھا۔ اس کی کھوپڑی کی عارضی ہڈی پر چوٹ اور اس کی کھوپڑی کے اگلے حصے پر خون جمع ہونے کے بارے میں بھی معلومات دی گئی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ کیا ہے کہ متاثرہ کا منہ بند کیا گیا تھا اور اس کا سر دیوار کے ساتھ دبایا گیا تھا، تاکہ وہ مدد کے لیے چیخ نہ سکے۔

یہ بھی پڑھیں- Independence Day 2024: یوم آزادی کی تقریب سے سی ایم ڈی اوپیندر رائے کا خطاب،کہا، “جب آپ سماج میں اپنی شناخت قائم کرتے ہیں، تو آپ حقیقی طور پر خود مختار بن جاتے ہیں”

ایک سے زیادہ بار عصمت دری: ڈاکٹر

آر جی کار میڈیکل کالج کی سابق طالبہ سبرنہ گوسوامی نے بھی پوسٹ مارٹم رپورٹ دیکھی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دخول متعدد بار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ متاثرہ کے ساتھ کیسا وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ وہاں ایک سے زیادہ افراد موجود تھے اور اسے ایک سے زیادہ بار جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ حیوانیت کو ظاہر کرتا ہے۔ عصمت دری کے بعد پہلے اس کی گردن پر دباؤ ڈال کر اس کا گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read