Bharat Express

India’s PLI schemes: ہندوستان کی پی ایل آئی اسکیم سے 1.97 لاکھ کروڑ روپے کا فائدہ، آتم نربھر بھارت ویژن کو ملی تقویت

پی ایل آئی اسکیم نے ہندوستان کے مینوفیکچرنگ فٹ پرنٹ کو نمایاں طور پر وسعت دی ہے، جس میں 14 اہم شعبوں جیسے موبائل مینوفیکچرنگ، فارماسیوٹیکل، آٹوموبائل، اسپیشلٹی اسٹیل، ٹیلی کام، اور ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (ACC) بیٹریاں شامل ہیں۔

پی ایل آئی اسکیم سے 1.97 لاکھ کروڑ روپے کا فائدہ۔

نئی دہلی: ’آتم نربھر بھارت‘ ویژن کے تحت آتم نربھر کے حصول کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے، ہندوستان کی پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (PLI) اسکیمیں 1.97 لاکھ کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ ملک کی مینوفیکچرنگ اور برآمدی صلاحیتوں کو بڑھانے میں ایک تبدیلی کی طاقت کے طور پر ابھری ہیں۔

وزارت تجارت اور صنعت کے مطابق، نومبر 2020 میں شروع کی گئی اس پہل میں 14 اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے اور اس نے پہلے ہی سنگ میل عبور کر لیے ہیں۔ اس پروگرام نے 1.46 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو متحرک کیا ہے، 12.50 لاکھ کروڑ کی پیداوار اور فروخت کو فروغ دیا ہے، اور برآمدات کو 4 لاکھ کروڑ  روپے تک بڑھا دیا ہے۔

اس کے علاوہ، اس نے 9.5 لاکھ افراد کے لیے بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار پیدا کیا ہے۔ مالی سال 2023-24 تک، مراعات میں 9,721 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں، جو اسکیم کے ٹھوس اثرات کو ظاہر کرتے ہیں۔

پی ایل آئی اسکیم نے ہندوستان کے مینوفیکچرنگ فٹ پرنٹ کو نمایاں طور پر وسعت دی ہے، جس میں 14 اہم شعبوں جیسے موبائل مینوفیکچرنگ، فارماسیوٹیکل، آٹوموبائل، اسپیشلٹی اسٹیل، ٹیلی کام، اور ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (ACC) بیٹریاں شامل ہیں۔

10 وزارتوں اور محکموں کی نگرانی میں 27 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1,300 سے زیادہ مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کیے گئے ہیں۔ اس وسیع پیمانے پر سینٹرلائزیشن نے متنوع خطوں میں صنعتی ترقی کو ہوا دی ہے، جس سے یہ ملک گیر کامیابی ملی ہے۔

پی ایل آئی اسکیم کا ایک قابل ذکر پہلو مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز (MSME) ایکو سسٹم پر اس کا مثبت اثر ہے۔ مختلف شعبوں میں اینکر یونٹس کے قیام نے ایک مضبوط سپلائر بیس کی مانگ پیدا کی ہے، جس میں ایم ایس ایم ای سیکٹر میں کئی ذیلی مینوفیکچرنگ یونٹس تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس تعلق سے پوری ویلیو چین کو مضبوط بنانے اور MSME کی ترقی کو فروغ دینے کی امید ہے۔

وائٹ گڈز (ایئر کنڈیشنر اور ایل ای ڈی لائٹس) کے لیے پی ایل آئی اسکیم ایک اہم کامیابی کی کہانی کے طور پر نمایاں ہے۔ مالی سال 2021-22 سے مالی سال 2028-29 کے لیے 6,238 کروڑ روپے کے منظور شدہ تخمینے کے ساتھ، اس پہل نے پہلے ہی 6,962 کروڑ روپے کے اپنے پرعزم سرمایہ کاری کے ہدف کا 47 فیصد حاصل کر لیا ہے اور 48,000 افراد کو ملازمت دیتے ہوئے ستمبر 2024 تک 100 فیصد براہ راست روزگار پیدا کیا ہے۔ اسکیم کے اختتام تک اس سیکٹر میں گھریلو قیمت میں اضافہ 20-25 فیصد سے بڑھ کر 75-80 فیصد تک متوقع ہے۔