Bharat Express

India’s economic growth: ہندوستان 2023 میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں برقرار رہے گا: آر بی آئی گورنر

سال 2023-24 کیلئے آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس کو امید ہے کہ ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی 6.5 فیصد بڑھے گی اورممکنہ طور پر، ہندوستان 2023 میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں شامل رہے گا۔

آربی آئی گورنر شکتی کانت داس۔ فائل۔ فوٹو

India’s economic growth: ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی بنیادی طور پر مضبوط گھریلو مانگ سے چلی ہے اور ملک 2023 میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں برقرار رہے گا۔آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے مزید کہا کہ ہندوستانی معیشت نے تیزی سے ترقی کی ہے اور گزشتہ برسوں میں بتدریج عالمی معیشت کے ساتھ مربوط ہو گئی ہے۔ آر بی آئی گورنر نے آج سینٹرل بینکنگ، لندن، برطانیہ کے زیر اہتمام سمر میٹنگ کے افتتاحی خطاب میں یہ بیان دیا ہے۔

انہوں نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں ہندوستان کی ترقی بنیادی طور پر مضبوط ڈومسٹک ڈیمانڈ، خاص طور پر نجی کھپت اور سرمایہ کاری، عالمی سست روی کے درمیان کارفرما ہے ۔ سال 2023-24 کیلئے آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس کو امید ہے کہ ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی 6.5 فیصد بڑھے گی اورممکنہ طور پر، ہندوستان 2023 میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں شامل رہے گا۔ حال ہی میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ عارضی تخمینوں کے مطابق، 2022-23 کے لیے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 7.2 فیصد رہی، جو کہ متوقع 7 فیصد سے زیادہ ہے۔

 مضبوط عالمی سر گرمیوں اور گھریلو مالیاتی پالیسی کے سخت ہونے کے باوجود، مختلف بین الاقوامی ایجنسیوں نے ہندوستان کو 2023-24 میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہونے کی پیشن گوئی کی ہے، جس کی حمایت نجی کھپت میں مضبوط ترقی اور نجی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافے سے ہورہی ہے۔ مزید، ریگولیٹری اور نگران اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، داس نے کہا کہ تازہ ترین نگرانی کے اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تمام بینک مختلف احتیاطی تقاضوں کو پورا کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سٹریس ٹیسٹ یہ بھی بتاتے ہیں کہ سخت تناؤ کے حالات میں بھی، ہندوستانی بینک کم از کم ضروریات کو پورا کر سکیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read