Bharat Express

Indian Navy rescues hijacked vessel MV Ruen: سمندر کا اصلی باس ہندوستان ہے،بھارت کے اس ایک قدم سے دنیا ہوگئی قائل

فلپائن کے ماہر نے چین کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ سمندر کا اصلی باس بھارت ہے۔ چین کے سمندر میں کئی ممالک کے ساتھ تنازعات ہیں، وہ بحیرہ جنوبی چین میں اپنے حقوق کا دعویٰ بھی کرتا ہے۔ اس کے بارے میں فلپائن سمیت کئی ممالک کے ساتھ تنازعات ہیں۔ فلپائن کے میری ٹائم سیکورٹی ایکسپرٹ کولن کو نے ہندوستان کی تعریف کی ہے اور چین پربھی اشاروں میں تنقید کی  ہے۔

تجارتی جہاز ایم وی روئن کو لٹیروں سے بچا کر ہندوستان نے سمندر میں اپنے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی ایک اور مثال پیش کی ہے۔ 2600 کلومیٹر کے فاصلے سے میرین کمانڈوز نے 35 قزاقوں کو ہتھیار ڈالوایااور جہاز پر موجود عملے کے 17 ارکان کو بحفاظت باہر نکالا۔ ہندوستانی بحریہ اور ہندوستانی فضائیہ نے مل کر یہ آپریشن مکمل کیا۔ اب فوج کے اس کارنامے کی چاروں طرف سے تعریف ہو رہی ہے اور غیر ملکی ماہرین بھی بھارت کی طاقت کا اعتراف کر رہے ہیں۔

فلپائن کے ماہر نے چین کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ سمندر کا اصلی باس بھارت ہے۔ چین کے سمندر میں کئی ممالک کے ساتھ تنازعات ہیں، وہ بحیرہ جنوبی چین میں اپنے حقوق کا دعویٰ بھی کرتا ہے۔ اس کے بارے میں فلپائن سمیت کئی ممالک کے ساتھ تنازعات ہیں۔ فلپائن کے میری ٹائم سیکورٹی ایکسپرٹ کولن کو نے ہندوستان کی تعریف کی ہے اور چین پربھی اشاروں میں تنقید کی  ہے۔ کولن کو نے کہا کہ یہ بھارتی کارروائی ان لوگوں کو شکست دیتی ہے جو جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے پرکشش ویڈیوز شائع کرنا پسند کرتے ہیں۔ اس کا اشارہ چین کی طرف تھا۔

جہاز کو 35 لٹیروں سے کیسے آزاد کرایا گیا؟

14 دسمبر 2023 کو تجارتی جہاز کو سمندر میں قزاقوں نے ہائی جیک کر لیا۔ جہاز پر 17 عملے کی ٹیم تھی جن میں سے زیادہ تر کا تعلق بلغاریہ، میانمار اور انگولا سے تھا۔ INS کولکتہ نے MV Rouen کو 40 گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے آپریشن میں بچایا۔ جنگی جہاز آئی این ایس سبھدرا، میری ٹائم پیٹرول ایئر کرافٹ P-8I، ہائی اونچائی والے لانگ اینڈیورنس ڈرون بھی مشن میں شامل تھے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی بحریہ کے میرین کمانڈوز (مارکوس) کو فضائیہ کے طیارے C-17 سے بھیجا گیا۔ یہ طیارہ 10 گھنٹے تک پرواز کرتا رہا۔ اس دوران میرین کمانڈوز نے MV Rouen پر موجود 35 بحری قزاقوں کو گھیر لیا اور انہیں غیر مسلح کر کے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ ایم وی روئن نامی جہاز بحری قزاقی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا اور اس پر کئی افراد کو قید کر لیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 2600 کلومیٹر دور سے بھارتی کمانڈوز نے ڈاکوؤں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا۔ ماضی قریب میں، ہندوستانی بحریہ نے بہت سے تجارتی جہازوں کی مدد کی ہے جو مغربی بحر ہند میں حملوں کا شکار ہوئے تھے۔ اس ماہ کے شروع میں، بحریہ نے صومالیہ کے مشرقی ساحل سے 11 ایرانی اور آٹھ پاکستانی شہریوں کو لے جانے والے ماہی گیری کے جہاز پر بحری قزاقی کی کوشش ناکام بنا دی تھی۔جنوری میں، آئی این ایس سمترا نے صومالیہ کے مشرقی ساحل پر ایک جہاز سے 19 پاکستانی عملے کو بچایا تھا۔ 5 جنوری کو بحریہ نے بحیرہ عرب میں لائبیریا کے جہاز ایم وی لیلا نورفولک کو ہائی جیک کرنے کی کوشش ناکام بنا دی تھی اور عملے کے تمام ارکان کو بحفاظت بچا لیاگیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read