بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ہندوستان کی معیشت کو عالمی معیشت کے لئے ‘روشن جگہ’ قراردیا ہے۔ ہندوستانی معیشت دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ عالمی وبا کے منفی حالات کے فوراً بعد پی ایم مودی اوران کی ٹیم نے جواقتصادی فریم ورک تیارکیا ہے، اس کے نتیجے میں معیشت تیزی سے ترقی کی طرف گامزن ہے۔
ترقی کی نئی کہانی
محصولات کی وصولی اورصوابدیدی اخراجات سے لے کر برآمدات اوربراہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں ریکارڈ چھلانگ تک، بنیادی ترقی کی رفتارحاصل کرنے سے لے کرافراط زر کے اشاریوں میں مسلسل کمی تک، ہندوستان اب ہر پہلو سے اپنے محتاط فیصلوں کے فوائد حاصل کر رہا ہے۔
تیزی سے بڑھ رہی ہے ہندوستانی معیشت
ہندوستانی معیشت دنیا کی پانچ بڑی معیشتوں میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ تاہم، اس کے پیچھے طویل مدتی اقتصادی اہداف کی حکمت عملی سے لے کراصلاحات اوراقدامات کومؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے ٹھوس فیصلے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، ای جی آراوڈبلیو فاؤنڈیشن کے ایک فیلو، چرن سنگھ، ایک غیرمنافع بخش، کثیرالشعبہ عوامی پالیسی کی تنظیم، جو آزاد، اعلیٰ معیار کی تحقیق میں مصروف ہے، نے کہا، “اگر آپ سالانہ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں، تو پتہ چلتا ہے کہ ہم 7.2 فیصد کی شرح سے بڑھے ہیں۔ وہیں اس کا تخمینہ 6.8 فیصد اندازہ لگایا گیا تھا۔ ہم نے ایک بارپھرتخمینہ سے تجاوز کیا ہے۔ یہ بہت مثبت بات ہے۔ ہم زیادہ کہاں ہیں؟ ہم نے برآمدات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم نے مجموعی فکسڈ کیپٹل فارمیشن کی ہے۔
حکومت کی کوشش کامیاب
مودی حکومت نے ‘مام اینڈ پاپ’ اسٹورزکو حکومت کے دائرے میں لانے سے لے کر، معیشت کو باضابطہ بنانے کی کامیاب کوششوں کے سلسلے میں، ملک کے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اوراقتصادی سیڑھی کے نیچے لوگوں کی مالی نقل و حرکت کے لیے کافی مواقع ملے۔ ہندوستانی معیشت کے باضابطہ ہونے نے ان لوگوں کے لئے مراعات، سماجی تحفظ کے فوائد، کریڈٹ اورمالیاتی خدمات تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جنہوں نے ملک کے کاروباری ماحول کو مکمل طور پر بدل دیا۔
بھارت ایکسپریس۔