کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو
نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو کہا کہ وینکوور میں ہندوستانی قونصل خانے کے اہلکاروں کو حال ہی میں کینیڈا کے حکام نے مطلع کیا تھا کہ ان کی آڈیو اور ویڈیو کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے راجیہ سبھا کو ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا، “حال ہی میں، وینکوور میں ہندوستانی قونصل خانے کے اہلکاروں کو کینیڈین حکام نے مطلع کیا تھا کہ ان کے آڈیو اور ویڈیوز پر نظر رکھی جارہی ہے اور ان کے ذاتی خط و کتابت کی بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔”
خارجہ امور کے وزیر مملکت کیرتی وردھن سنگھ نے کہی یہ بات
وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے 2 نومبر 2024 کو نئی دہلی میں کینیڈا کے ہائی کمیشن میں اس معاملے پر سخت احتجاج درج کرایا کیونکہ یہ اقدامات تمام سفارتی دفعات کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا، “وزارت خارجہ کے ترجمان نے میڈیا کو اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں یہ بھی کہا کہ تکنیکی پہلوؤں کا حوالہ دے کر، کینیڈا کی حکومت اس حقیقت کا جواز پیش نہیں کر سکتی کہ وہ ہمارے سفارت کاروں اور قونصلوں کو ہراساں اور دھمکا رہی ہے۔ انتہا پسندی اور تشدد کا ماحول، کینیڈا کی حکومت کی طرف سے یہ کارروائی صورتحال کو مزید خراب کرتی ہے اور یہ قائم شدہ سفارتی اصولوں اور طریقوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔”
ہندوستانی حکومت کینیڈا کے ساتھ رابطے میں
وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی سیکورٹی کے سوال پر حکومت ہند اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کینیڈا کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے کہ ہمارے سفارتی عملے اور املاک کو ہر وقت مناسب سیکورٹی فراہم کی جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات اس لیے چیلنجنگ رہے ہیں کہ وہاں کی حکومت ہندوستان مخالف ایجنڈے کی حمایت کرنے والے انتہا پسند اور علیحدگی پسند عناصر کو سیاسی پناہ دیتی ہے۔
عبدالوہاب نے کیا تھا سوال
انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) کے عبدالوہاب نے وزارت خارجہ سے پوچھا تھا کہ کیا یہ سچ ہے کہ کینیڈا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات ماضی میں خراب ہوئے ہیں، اس کے جواب میں سنگھ نے کہا، “کینیڈا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات چیلنجنگ رہے ہیں۔ کینیڈا کی حکومت ان انتہا پسند اور علیحدگی پسند عناصر اور افراد کو سیاسی پناہ فراہم کرتی ہے جو ہندوستان مخالف ایجنڈے کی حمایت کرتے ہیں اور ایسی پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں جو ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں۔ “
بھارت ایکسپریس۔