ہندوستان دفاعی شعبے میں ’میک ان انڈیا‘ پروگرام کو آگے بڑھا رہا ہے۔ فرانس اورامریکہ کے ساتھ حکومت ہند اپنے مستقبل کے ملکی فائٹرجیٹ منصوبوں کیلئے انجن کی تعمیر پراہم تبادلہ خیال کررہی ہے۔لائٹ کامبیٹ ایئرکرافٹ (ایل س اے) ایم کے 2 کے لئے جنرل الکٹرک (جی ای) انجن کیلئے امریکہ کے ساتھ مذاکرات جاری ہے۔ جبکہ ایڈوانس میڈیم کمبیٹ ایئرکرافٹ (اے ایم سی اے) سے متعلق بڑی طاقت والے انجن کیلئے فرانسیسی تجویزہے۔ سرکاری افسران نے ہندوستان کو یہ اطلاع فراہم کی ہے۔
افسران نے بتایا ہے کہ ہندوستان کیلئے انجن بہت اہم ہیں کیوںکہ وہ ’میک ان انڈیا‘ پروگرام کے تحت اپنے مستقبل کے سبھی جنگی طیاروں کی تعمیرہندوستان میں کرنا چاہتا ہے۔ لائٹ کمبیٹ ایئرکرافٹ (ایل سی اے) ایم کے 2 کے ہندوستانی فضائیہ میں 2028 تک شامل ہونے کیلئے تیار ہونے کی امید ہے۔ جبکہ ایڈوانس میڈیم کمبیٹ ایئرکرافٹ (اے ایم سی اے) کی پہلی پروازمیں 7 سال لگ سکتے ہیں اورانڈکشن میں دس سال لگ سکتے ہیں۔
وزیراعظم نریندرمودی آئندہ ماہ جون میں یوایس اے کا دورہ کرنے والے ہیں۔ جبکہ وہ فرانسیسی نیشنل ڈے کے موقع پرمنعقد ہونے والے پروگرام میں شامل ہونے کیلئے اسی سال فرانس بھی جائیں گے۔ ہندوستان کی جانب سے جیٹ انجنوں کے ساتھ ساتھ قیمت سے متعلق پہلوؤں اورہندوستان میں ٹیکنالوجی اورمینوفیکچرنگ کی منتقلی کی حد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایل سی اے تیجس ایم کے 2اورایم ایم سی اے 2 اہم جنگی طیارے ہیں، جن کی تعمیراتی منصوبے ابھی ہندوستان میں چل رہی ہیں۔ ہندوستان میں 114 ملٹی رول جنگی طیاروں تیاروں کی تعمیر کا بھی منصوبہ ہے، جہاں ہندوستانی قرض دہندگان پہلی بار ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ (ایچ اے ایل) سہولیات کے باہر ملک کے اندرجدید جنگی طیارے بنانے کیلئےغیرملکی دفاعی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کریں گے۔