Bharat Express

India unveils $5 billion plan: چینی درآمدات پر انحصار کو کم کر کےتیزی سے ترقی کرنے والے شعبے میں گھریلو سپلائی چین کو مضبوط بنانے کیلئے نیا منصوبہ

گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کے مطابق صنعت کا بہت زیادہ انحصار درآمد شدہ پرزوں پر ہے، خاص طور پر چین اور ہانگ کانگ سے، جو مالی سال 2024 میں ہندوستان کی 89.8 بلین ڈالر کی الیکٹرانکس درآمدات کا نصف حصہ ہے۔

سرکاری حکام کے مطابق، بھارت سمارٹ فونز سے لے کر لیپ ٹاپ تک کے آلات کے اجزاء کی تیاری کے لیے مقامی الیکٹرانکس فرموں کو 5 بلین ڈالر تک کی مراعات دینے کے لیے تیار ہے۔اطلاعات کے مطابق، اس اقدام کا مقصد چینی درآمدات پر انحصار کو کم کرنا اور تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے میں گھریلو سپلائی چین کو مضبوط کرنا ہے۔ملک کی الیکٹرانکس کی پیداوار 2024 میں بڑھ کر 115 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو چھ سال قبل اس کی پیداوار سے دگنی ہے، جسے ایپل اور سام سنگ جیسے عالمی مینوفیکچررز نے چلایا تھا۔ ہندوستان اب دنیا بھر میں اسمارٹ فون فراہم کرنے والا چوتھا بڑا ملک بن کر ابھرا ہے۔

گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کے مطابق صنعت کا بہت زیادہ انحصار درآمد شدہ پرزوں پر ہے، خاص طور پر چین اور ہانگ کانگ سے، جو مالی سال 2024 میں ہندوستان کی 89.8 بلین ڈالر کی الیکٹرانکس درآمدات کا نصف حصہ ہے۔بھارت کی الیکٹرانکس کی وزارت کی سربراہی میں آنے والی اسکیم، پرنٹ شدہ سرکٹ بورڈ جیسے اہم اجزاء کی تیاری کے لیے مراعات فراہم کرے گی۔ ان اقدامات کا مقصد گھریلو قیمت میں اضافہ اور گہری مقامی سپلائی چینز کو فروغ دینا ہے، عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ تفصیلات خفیہ رہیں۔ توقع ہے کہ اس پروگرام کی نقاب کشائی اگلے دو سے تین مہینوں میں ہو جائے گی، وزارت خزانہ کی طرف سے منظوری باقی ہے۔

الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کے عزائم نمایاں ہیں، جس میں مالی سال 2030 تک پیداوار کو 500 بلین تک بڑھانے کا ہدف ہے، جس میں اجزاء کی تیاری میں150 بلین شامل ہیں، جیسا کہ حکومتی تھنک ٹینک نیتی آیوگ نے ​​بیان کیا ہے۔انڈیا سیلولر اینڈ الیکٹرانکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین پنکج موہندرو نے بیان دیا کہ “یہ اسکیم بروقت ہے کیونکہ یہ اجزاء کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کرے گی، اور ہندوستان کو عالمی سطح پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ حاصل کرنے کے قابل بنائے گی۔اس اقدام کو درآمدی انحصار کو کم کرتے ہوئے عالمی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ہب بننے کے ہندوستان کے ہدف کو آگے بڑھانے میں اہم سمجھا جاتا ہے۔ ابھی تک نہ تو الیکٹرانکس کی وزارت اور نہ ہی وزارت خزانہ نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ کیا ہے۔یہ پہل بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی تبدیلیوں کے درمیان عالمی الیکٹرانکس مارکیٹ میں خود کو ایک بڑے کھلاڑی کے طور پر پوزیشن دینے کی ہندوستان کی کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔