Bharat Express

FIH Hockey Men’s World Cup 2023: بھارت کے پاس بڑا موقع، کیا 47 سال کا انتظار ختم ہوگا؟

بھارت 1982 (بمبئی)، 2010 (نئی دہلی) اور 2018 (بھونیشور) کے بعد چوتھی بار ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ یہ مسلسل دوسرا سیزن ہوگا جس کی میزبانی ہندوستان کرے گا اور ٹیم کی حالیہ کامیابی نے امید پیدا کردی ہے کہ اس بار خشک سالی ختم ہوجائے گی۔

بھارت کے پاس بڑا موقع، کیا 47 سال کا انتظار ختم ہوگا؟

FIH Hockey Men’s World Cup 2023: جنوری 2023 میں ہندوستان میں منعقد ہونے والا FIH ورلڈ کپ کا 15 واں ایڈیشن چین میں ہونے والے ایشین گیمز کے ساتھ سال کے سب سے بڑے ہاکی مقابلوں میں سے ایک ہوگا۔ 13 سے 29 جنوری تک بھونیشور اور راورکیلا میں ہونے والےاس میگا ایونٹ کا ہندوستانی شائقین بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ہاکی- مردوں کی ٹیم، جس نے 2021 میں ٹوکیو میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا، نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اولمپک تمغے کے لیے چار دہائیوں کا انتظار ختم کیا۔

کیا 47 سال کا انتظار ختم ہوگا؟

ہاکی کے شائقین امید کر رہے ہیں کہ ہندوستانی ٹیم ورلڈ کپ میں 47 سال کی ایک اور شرمناک خشک سالی کا خاتمہ کرے گی۔ 1975 میں ہندوستان نے کوالالمپور میں اپنا پہلا اور اب تک کا واحد ہاکی ورلڈ کپ ٹائٹل جیتا تھا۔ فائنل میں بھارت نے پاکستان کو 2-1 سے شکست دی۔ میگا ایونٹ کے اس بدقسمت تیسرے سیزن کے بعد سے، بھارت سیمی فائنل تک پہنچنے میں بھی ناکام رہا ہے۔

آنے والا ورلڈ کپ ایک منتظم کی حیثیت سے ہندوستان کے لیے اہم ہے، کیونکہ یہ وبائی امراض کے بعد منعقد ہونے والا پہلا میگا ایونٹ ہے۔ اس کی کامیاب تنظیم سال میں منعقد ہونے والے دیگر بڑے ایونٹس کے لیے ملک کے حوصلے بلند کرے گی۔

بھارت کے پاسرہے گا چار دہائیوں سے جاری خشک سالی کو ختم کرنے کا موقع

ورلڈ کپ میڈل قحط کی چار دہائیوں کے بعد، ہاکی کے شائقین کو لگتا ہے کہ ہندوستان کے پاس اسے ختم کرنے کا بہترین موقع ہے کیونکہ ٹیم نے گزشتہ برسوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹوکیو میں کانسی کا تمغہ جیتا اور ایف آئی ایچ پرو لیگ میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔

ہیڈ کوچ گراہم ریڈ کی کوچنگ میں، ٹیم میں گزشتہ چند سیزن میں بہت بہتری آئی ہے اور بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیدرلینڈز، جرمنی، برطانیہ، عالمی چیمپئن بیلجیئم اور ریو اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارجنٹینا کے خلاف جیت درج کی ہے۔ گزشتہ سال ایشین چیمپئنز ٹرافی میں کچھ دھچکے لگے تھے جب انہیں کانسی کے تمغے پر اکتفا کرنا پڑا تھا اور ٹیم کو جکارتہ میں ہونے والے ایشیا کپ 2022 میں بھی کانسی کے تمغے پر ہی اکتفا کرنا پڑا تھا۔

ہندوستان کرے گا چوتھی مرتبہ ہاکی ورلڈ کپ کی میزبانی

بھارت 1982 (بمبئی)، 2010 (نئی دہلی) اور 2018 (بھونیشور) کے بعد چوتھی بار ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ یہ مسلسل دوسرا سیزن ہوگا جس کی میزبانی ہندوستان کرے گا اور ٹیم کی حالیہ کامیابی نے امید پیدا کردی ہے کہ اس بار خشک سالی ختم ہوجائے گی۔

تاہم، شائقین کی توقعات نے بھی ٹیم پر دباؤ کو دوگنا کر دیا ہے اور ڈچ ڈریگ فلک ماہر برام لومنز کا خیال ہے کہ اگر میزبان اضافی دباؤ کو سنبھال سکتے ہیں تو وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ 1998 کے ورلڈ کپ کے فاتح نے حال ہی میں کہا، “مجھے لگتا ہے کہ اگر ہندوستان کو بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور اگر کھلاڑی زیادہ پرجوش نہیں ہوتے ہیں، تو ان کے پاس جیتنے کا اچھا موقع ہے۔” ہندوستان کے پاس اچھے اسٹرائیکر، اچھے کارنر لینے والے اور اچھے گول کیپر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- FIH Women’s Nations Cup 2022: ہندوستان کی خواتین ہاکی ٹیم نے اسپین کو شکست دے کر FIH خطاب اپنے نام کیا

میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 16 ٹیمیں – آسٹریلیا، ارجنٹائن، بیلجیئم، چلی، انگلینڈ، فرانس، جرمنی، بھارت، جاپان، ملائیشیا، نیدرلینڈ، نیوزی لینڈ، اسپین، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا اور ویلز حصہ لیں گی۔ ٹیموں کو ابتدائی مرحلے کے لیے چار ٹیموں کے چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جو گروپوں میں راؤنڈ رابن مقابلے پر مشتمل ہے۔

FIH عالمی درجہ بندی میں 5ویں نمبر پر موجود ہندوستان کو ابتدائی مرحلے کے لیے انگلینڈ، اسپین اور ویلز کے ساتھ گروپ ڈی میں رکھا گیا ہے۔ میزبان ٹیم 13 جنوری کو راورکیلا کے برسا منڈا انٹرنیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں اسپین کے خلاف مہم کا آغاز کرے گی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read