بھارت نے اسکاٹ لینڈ میں بھارتی ہائی کمشنر کو گرودوارہ جانے سے روکنے کی مذمت کی
Indian High Commissioner Vikram Doraiswami: ہندوستان نے ہفتہ (30 ستمبر) کے روز برطانیہ میں ہندوستانی ہائی کمشنر وکرم ڈوریسوامی کو اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں واقع گرودوارے میں بنیاد پرست سکھ کارکنوں کی طرف سے مبینہ طور پر داخل ہونے سے روکنے کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے ایک بیان میں اس واقعے کو ذلت آمیز اور شرمناک قرار دیا ہے۔
جان بوجھ کر ڈالا گیا بات چیت میں خلل: بھارتی ہائی کمیشن
بھارتی ہائی کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ (29 ستمبر) کے روز تین افراد نے گوردوارہ کمیٹی، ہائی کمشنر اور قونصل جنرل آف انڈیا کی طرف سے منعقد کی گئی بات چیت میں جان بوجھ کر خلل ڈالا۔ اس گفتگو کا اہتمام کمیونٹی اور قونصلر کے مسائل پر بات کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ منتظمین میں کمیونٹی کے سینئر رہنما، خواتین کمیٹی کے ارکان اور اسکاٹش رکن پارلیمنٹ شامل تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں بنیاد پرستوں کی طرف سے دھمکیاں دی گئیں اور ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی گئی۔ اس واقعے سے پیدا ہونے والے کسی تنازعہ سے بچنے کے لیے ہائی کمشنر اور قونصل جنرل فوری طور پر وہاں سے چلے گئے۔
ہائی کمشنر کی گاڑی کا دروازہ کھولنے کی کوشش
ہائی کمیشن کے مطابق، ایک غیر مقامی انتہا پسند عناصر نے مبینہ طور پر ہائی کمشنر کی گاڑی کا دروازہ زبردستی کھولنے کی کوشش کی۔ تاہم، منتظمین میں سے ایک نے فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کی اور ایک بڑا واقعہ ٹل گیا۔
پولیس کو دی واقعہ کی اطلاع
ہندوستان کے ہائی کمیشن نے غیر ملکی، دولت مشترکہ اور ترقی کے دفتر (FCDO) اور میٹروپولیٹن پولیس کو ذلت آمیز واقعہ کے بارے میں مطلع کیا ہے۔ منتظمین سمیت متعدد کمیونٹی تنظیموں نے باضابطہ طور پر اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور حکام سے مجرموں کے خلاف کارروائی کی اپیل کی ہے۔
برطانیہ میں سب کے لیے کھلی ہونی چاہئے عبادت گاہ
واقعے کے حوالے سے بیروک کی ایم پی این میری ٹریویلیان نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر تشویش ہے کہ ہندوستانی ہائی کمشنر وکرم ڈوریسوامی کو اسکاٹ لینڈ کے ایک گرودوارے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ گلاسگو میں گوردوارہ، گرودوارہ کمیٹی اور غیر ملکی سفارت کاروں کی سیکورٹی انتہائی اہم ہے۔ اور برطانیہ میں عبادت گاہیں سب کے لیے کھلی ہونی چاہئیں۔
بھارت ایکسپریس۔