بھارت 9 سالوں میں موبائل مینوفیکچرنگ کا 'باس' بنا، 2023 میں 270 ملین نئے ہیڈسیٹ بنائے جائیں گے
Mobile Manufacturing in India: بھارت کبھی موبائل فون کے معاملے میں مکمل طور پر درآمدات پر منحصر تھا۔لیکن اب یہ صورتحال بدل چکی ہے۔ مودی حکومت کی کوششوں کا اثر نظر آنے لگا ہے۔ 2014 کے مقابلے میں آج 2023 تک ہندوستان میں استعمال ہونے والے موبائل مکمل طور پر میڈ ان انڈیا بیج کے ساتھ آتے ہیں۔ حکومت کی کوششوں کے لحاظ سے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے بارے میں نیتی آیوگ کے سابق سی ای او نے کچھ حقائق شیئر کیے ہیں جو ہندوستان کی عظیم کامیابی کی کہانی بیان کر رہے ہیں۔
Some Facts :
1. In 2023 almost 100% of mobiles sold in Indian market were “Made in India”. In 2022 this figure was 98% .2. In 2014, almost 81% of India’s mobile handset demand was met from Chinese imports.
3. India is today the 2nd largest mobile phone manufacturing…
— Amitabh Kant (@amitabhk87) November 14, 2023
امیتابھ کانت نے ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا کہ 2023 تک ہندوستان میں استعمال ہونے والے فون مکمل طور پر 100 فیصد ہندوستان میں بنے ہوں گے۔قابل ذکر با ت یہ ہےکہ سال 2014 میں ہندوستان میں موبائل فون کی کھپت کا تقریباً 81 فیصد چین سے درآمدات پر منحصر تھا۔ امیتابھ کانت کے دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان آج دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل بنانے والا ملک بن گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سال 2014 سے 2023 کے درمیان ہندوستان نے موبائل مینوفیکچرنگ کے معاملے میں اپنا قد کافی بڑا بنا لیا ہے۔ پچھلے 9 سالوں میں ہندوستان نے کل 2 بلین سے زیادہ موبائل ہیڈسیٹ تیار کیے ہیں۔ قابل ذکجر ایک اندازے کے مطابق بھارت 2023 میں کل 270 ملین موبائل ہیڈسیٹ تیار کرے گا۔جسے مودی حکومت کی مسلسل کوششوں کا مثبت نتیجہ سمجھا جاتا ہے۔
یہی نہیں خاص بات یہ ہے کہ ایک وقت میں ہندوستان 81 فیصد موبائل استعمال کے لیے چینی درآمدات پر منحصر تھا۔آج 9 سال بعد وہی ہندوستان 20 فیصد سے زیادہ فون اور ہیڈسیٹ برآمد کرتا ہے۔ یہی نہیں اس عرصے کے دوران یہ معلومات بھی سامنے آئی ہیں کہ 2014 سے اب تک موبائل کی پیداوار میں ہر سال 23 فیصد کا کمپاؤنڈ اضافہ ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس